ریاست اترپردیش کے ضلع مرادآباد میں اداکارہ کنگنا رناوت کے ذریعہ آزادی پر دیے گئے متنازع بیان کے بعد ہر طرف فلمی اداکارہ کی مذمت ہورہی ہے۔ اسی معاملے میں کانگریس کے ریاستی جنرل سیکریٹری سچن چودھری نے مرادآباد کے سول لائن تھانے میں کنگنا رنوت کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کے لیے تحریر دی ہے۔
اداکارہ کنگنا رناوت نے ایک نجی نیوز چینل میں انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ 'بھارت کو اصلی آزادی 2014 میں ملی ہے۔ 1947 میں ملک کو جو آزادی ملی تھی وہ بھیک میں ملی تھی'۔
مرادآباد:اداکارہ کنگنا رناوت کے خلاف کانگریس کی تحریری شکایت فلمی اداکارہ کے اس متنازع بیان کے بعد سچن چودھری کا کہنا کہ گنگنا کا یہ بیان ملک کو آزاد کرانے والے مجاہدین آزادی کی قربانیوں کی توہین کی ہے۔ ملک کو آزاد کرانے میں کانگریس کے لاکھوں کارکنوں نے قربانی دی ہے۔ ہم کنگنا رنوت کے اس بیان کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ اس لیے ایف آئی آر درج کرنے کے لیے تحریر دی گئی ہے تاکہ ان جیسے ملک کے غداروں کو فورا جیل بھیجا جائے'۔
سچن چودھری نے مزید کہا کہ فلمی اداکارہ کنگنا رناوت بھارتی جنتا پارٹی کی زبان بولتی ہیں، اسی وجہ سے بی جے پی نے انہیں پدم شری ایوارڈ سے نوازا ہے۔
مزید پڑھیں :متعدد سیاسی پارٹیوں کا کنگنا رناؤت سے پدم شری واپس لینے کا مطالبہ
واضح رہے کہ آزادی کے اس تبصرے پر اداکارہ کو گرفتار کرنے کے بڑھتے مطالبات کے درمیان کنگنا رناوت نے آج کہا ہے کہ وہ اپنا پدم شری ایوارڈ واپس کردیں گی اور معافی بھی مانگ لیں گی اگر کوئی ان کے اس تبصرے کو غلط ثابت کر دے۔
انسٹاگرام اسٹوری میں اداکارہ نے پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ 'اسی انٹرویو میں سنہ 1857 کی پہلی جنگ آزادی کے بارے میں سب کچھ واضح طور پر بیان کیا گیا۔ اس میں سبھاش چندر بوس، رانی لکشمی بائی اور ویر ساورکر جی جیسے عظیم لوگوں نے قربانیاں دیں۔ سنہ 1857 کے بارے میں میں جانتی ہوں لیکن 1947 میں کون سی جنگ ہوئی تھی، مجھے نہیں معلوم۔ اگر کوئی مجھے اس بارے میں آگاہ کرسکتا ہے تو میں اپنا پدم شری ایوارڈ واپس کردوں گی اور معافی بھی مانگ لوں گی۔ اس میں میری مدد کریں'۔