لکھیم پور تشدد کے ملزمین کی گرفتاری کے لیے نوجوت سنگھ سددھو ہڑتال پر بیٹھے تھے اور آج جب اس معاملے کے مرکزی ملزم اور وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا ٹینی کے بیٹے آشیش مشرا پولیس کے سامنے پیش ہوئے تو سدھو نے بھوک پڑتال ختم کر دی۔
سدھو نے کہا تھا کہ جب تک مرکزی وزیر کے بیٹے آشیش کے خلاف کارروائی نہیں کی جاتی وہ بھوک ہڑتال پر بیٹھے رہیں گے۔
نوجوت سنگھ سدھو جمعہ کو لکھیم پور تشدد میں متاثرہ خاندانوں سے ملنے کے لیے لکھیم پور کھیری پہنچے تھے۔ اس کے علاوہ سدھو تشدد کا شکار ہونے والے صحافی کے گھر پر دھرنے پر بیٹھے۔ سدھو کا مطالبہ تھا کہ جب تک ملزمین گرفتار نہیں ہوتے وہ دھرنے سے نہیں اٹھیں گے۔
واضح رہے کہ 3 اکتوبر کو بنویر پور واقعہ کے بعد پورے ملک کی سیاست گرم ہوگئی۔ ملک کی مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنما لکھیم پور کی جانب بڑھ رہے ہیں، اسی درمیان 8 اکتوبر کو نوجوت سنگھ بھی سدھو بنویر پور تشدد میں مرنے والے کسانوں اور صحافیوں کے اہل خانہ سے ملنے پنجاب سے آئے۔
سدھو سب سے پہلے چوکھڑا فارم پہنچے جہاں انہوں نے ہلاک شدہ کسان لوپریت کے رشتہ داروں سے ملاقات کی۔ اس کے بعد وہ مقتول صحافی کے اہل خانہ سے ملنے کے لیے نگھاسن پہنچے تھے۔