کانپور: ریاست اتر پردیش کے کانپور میں مدرسہ جامع العلوم و جامع مسجد پٹکاپور کے زیر اہتمام آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے سابق صدر حضرت مولانا سید رابع حسنی ندوی نور اللہ مرقدہ کی عقیدت میں ایک تعزیتی اجلاس کا انعقاد کیا گیا، جس میں مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی، آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا فضل الرحمن مجددی، ندوۃ العلماء لکھنؤ کے نو منتخب ناظم مولانا بلال حسنی ندوی، جامعہ عربیہ ہتھورا کے مہتمم مولانا سید حبیب احمد باندوی، انٹیگرل یونیورسٹی کے چانسلر پروفیسر وسیم اختر، مولانا خالد رشید فرنگی محلّی، دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ کے سکریٹری مولانا سید جعفر مسعود ندوی سمیت متعدد اہم شخصیات نے اجلاس میں شرکت کر حضرت مولانا سید رابع حسنی ندوی کی کی علمی خدمات اور سماجی زندگی پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے انہیں ہیں خراج عقیدت پیش کیا۔
مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کہا کہ مولانا سید رابع حسنی ندویؒ مسلمانان ہند کے لئے نقطہ اتفاق تھے۔ اس تعزیتی اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ مولانا سید رابع حسنی ندوی سبھی لوگوں کے ساتھ معاملہ یکساں رکھتے تھے۔ وہ ایک مثالی بیٹے، بھائی، استاذ اور عظیم رہنما تھے۔سفر اور اجلاس میں اس بات کا پورا خیال رکھتے تھے کہ کسی کو کمتری کا احساس نہ ہو۔ ان کے تواضع اور سادگی کے واقعات تفصیل سے بتاتے ہوئے مذہبی رہنماؤں نے کہا کہ ہم بھی اپنے اندر وہ جذبہ پیدا کریں تو اللہ ہمیں بھی دنیا و آخرت کی عزتوں سے نواز سکتا ہے۔
رابطہ مدارس اسلامیہ دار العلوم دیوبند مشرقی یوپی زون 1 کے صدر مفتی اقبال احمد قاسمی نے کہا کہ کم گوئی مولانا رابع حسنی ندویؒ کا خاص وصف تھا، علم اور حلم کا مجموعہ تھے، حدود شریعت میں رہتے ہوئے تحمل مزاجی کے ساتھ بڑے بڑے معاملات کو بگڑنے سے بچا لیتے تھے۔ اتحاد بین المسلمین کیلئے فکرمند اور کوشاں رہتے تھے، مسلم پرسنل لاء بورڈ اس کا جیتا جاگتا نمونہ ہے۔ علمی اور تصنیفی خدمات بھی بہت سی ہیں۔ مولاناؒ جس کمالات کے مالک تھے ایسی شخصیات بہت کم پائی جاتی ہیں۔