علیگڑھ: علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کا شعبہ اردو دنیا کا سب سے بڑا شعبہ مانا جاتا ہے اور یہاں اردو اکیڈمی بھی موجود ہے باوجود اس کے اے ایم یو پر اردو زبان کو نظر انداز کرنے کے تمام الزامات عائد ہوتے رہتے ہیں اسی ضمن میں اجمل خاں طبیہ کالج و اسپتال کے رجسٹریشن پرچہ جو پہلے سے صرف اردو زبان میں ہوتا تھا کو ڈیجیٹل کرنے کے بعد اب ہندی اور انگریزی میں کر دیا گیا ہے اور اردو زبان کو غائب کر دیا گیا یے جس سے متعلق ای ٹی وی بھارت نے 25 اکتوبر 2023 کو ایک خبر شائع کی تھی جس کے بعد طبیہ کالج کے پرنسپل پروفیسر بی ڈی خان نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کو یقین دہانی کروائی تھی کے وہ جلد اس پرچے میں اردو شامل کروا دیں گے لیکن تقریبا ایک ماہ ہو گیا ابھی تک پرنسپل نے اردو شامل نہیں کروائی ہے جس کے سبب اردو زبان کی فروغ اور اس کے استعمال کونلے کر اب کالج کے پرنسپل اور یونیورسٹی انتظامیہ کی نیت پر بھی سوال اوٹھائے جا رہے ہیں۔ علاج کے لئے آنے والے مریضوں اور طلباء رہنماؤں نے انتظامیہ کی اس حرکت پر افسوس کا اظہار کیا اور اس کی شکایت وزیر تعلیم سمیت این سی پی یو ایل سے کرنے کی بات کہیں ہے۔
پیشہ سے ایڈووکیٹ مقامی رہائشی چوہدری افراہیم حسین آج جب طبیہ کالج و اسپتال گئے تو وہاں کے رجسٹریشن پرچے پر اردو کی غیر موجودگی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا جو پرچی پہلے اردو زبان میں ہوتا تھا وہ آج ہندی اور انگریزی میں کردیا گیا اس کا ہم استقبال کرتے ہیں لیکن اردو کو غائب کردیا گیا اس پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں اور ہم کالج اور یونیورسٹی انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس پر توجہ فرمائے۔
دوسری جانب یونیورسٹی طلباء رہنما محمد وحید اور محمد سلمان غوری نے واضح کیا کئی مرتبہ انتظامیہ اور پرنسپل سے اپیل کرنے کے باوجود پرچے میں اردو زبان کو شامل نہیں کیا گیا یہ بہت ہی افسوس ناک ہے، طلبہ میں اس کو لے کر غصہ ہے اس لئے ہمنے اب یہ فیصلہ کیا ہے کہ ہم اس کی شکایت اب وزیر تعلیم اور این سی یو پی ایل سے کریں گے۔ طلباء رہنماؤں نے اس کی سخت الفاظوں میں مذمت کی اور کہا یونیورسٹی انتظامیہ کو فورا اس معاملے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، اردو زبان زبان کے سات ہم اپنی تاریخ کو بھی خود مٹا رہے ہیں اور الزمات حکومت کو دیتے ہیں۔ طلباء کا کہنا ہے کہ خوشنودی حاصل کرنے کے لئے اور حکومت کے قریب دیکھانے کے لئے اردو زبان اور اپنی تاریخ کو ختم کیا جا رہا ہے۔
اجمل خاں طبیہ کالج کے پرچے سے اردو ہٹانے کی شکایت وزیر تعلیم سے کی جائے گی - removal of Urdu from papers
اجمل خاں طبیہ کالج و اسپتال، علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے رجسٹریشن پرچہ پہلے صرف اردو زبان میں ہوتا تھا، پرچے کے ڈیجیٹل ہونے کے بعد اردو کو ہٹا دیا گیا ہے جس کی شکایت اب طلباء وزیر تعلیم اور این سی پی یو ایل سے کریں گے۔
Published : Nov 22, 2023, 4:59 PM IST
یہ بھی پڑھیں: میرٹھ میں ایک کروڑ روپے کی قیمت کے آئی فون چوری کا انکشاف، چار ملزمان گرفتار
واضح رہے گزشتہ پانچ چھہ برسوں میں یونیورسٹی کیمپس میں اردو اب کم مقامات پر ہی دیکھائی دیتی ہے، اور جہاں دیکھائی دیتی ہے وہاں اس کی املا درست نہیں ہوتی ہے۔ یونیورسٹی عمارات، پوسڑ بینرز، لیٹر پیٹ، دعوت نامے پر اردو اب کم ہی دیکھائی دیتی ہے۔ جس سے متعلق ای ٹی وی بھارت کی خبر کے اثر کے بعد ہی یونیورسٹی کے سابق رجسٹرار عبدالحمید نے ایک نوٹس جاری کیا تھا جس میں لیٹر پیٹ ہندی اور انگریزی کے سات اردو کو بھی شامل کرنے کی حدایت دی گئی تھی جس کے بعد اے ایم یو کے زیادہ تر لیٹر پیٹ پر اردو کو بھی جگہ دی گئی لیکن اب بھی کچھ شعبہ ایسے ہیں جہاں سے اردو ندارت ہے۔ یونیورسٹی میں نو تعمیر شدہ سینٹنری گیٹ، سر سید ہاوس کے گیٹ سمیت دیگر مقامات اور عمارات پر اردو کو ای ٹی وی بھارت کی خبر کے بعد ہی شامل کیا گیا تھا۔