لکھنؤ: لکھنؤ کا معروف دینی درسگاہ ندوۃ العلماء میں عربی و انگریزی اسپیکنگ کورس شروع کیا گیا ہے لیکن ان دو کورسز کے علاوہ سنسکرت زبان میں کورس شروع ہونے کا چرچہ زوروں پر ہے تاہم اس کی کوئی سچائی نہیں ہے۔ گذشتہ دنوں میڈیا رپورٹ میں دعوی کیا گیا تھا کہ ندوۃ العلما میں سنسکرت کورس شروع کرنے کا منصوبہ ہے لیکن شعبہ لسانیات کے صدر مولانا عبید الرحمن نے بتایا کہ موجودہ وقت میں سنسکرت زبان میں کوئی بھی کورس شروع نہیں ہوگا۔ ماضی میں یہاں پر سنسکرت کی تعلیم دی گئی ہے۔ مستقبل میں کیا ہوگا، اس بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا۔ میڈیا رپورٹس میں جو بھی شائع ہوا وہ بے بنیاد ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ طلبا کی لسانی صلاحیت کی نشو و نما کے لیے اضافی طور پر انگریزی اسپیکنگ و عربی اسپیکنگ کورس شروع کیا گیا ہے جس میں طلبا خوب ذوق و شوق کے ساتھ داخلہ لے رہے ہیں۔ انگریزی اسپیکنگ کورس کے ڈائریکٹر مولانا زبیر ندوی نے بتایا کہ یہ کورس طلبا کے مفاد کے پیش نظر شروع کیا گیا ہے۔ یہ 9 ماہ کا کورس ہے جس میں داخلہ کے لیے پانچ سو فیس رکھا گیا ہے۔ اس میں دو سو نشست ہیں، ملک و بیرون ملک سے انگریزی کے مہنگے ٹیچرس کی مدد سے طلبا کو انگریزی زبان سیکھانے کا عزم ہے۔