اردو

urdu

ETV Bharat / state

چین میں انسانی حقوق کے خلاف ورزی - چین

چین میں اسلامک رسم و رواج پر جس طرح سے پابندی عائد کی جارہی ہے، اس کی بھارت کے مسلم رہنماؤں نے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

مولانا سیف عباس

By

Published : Aug 3, 2019, 12:44 PM IST

Updated : Aug 3, 2019, 12:52 PM IST

ریاست اترپردیش کے دارالحکومت میں مذہبی رہنماؤں نے کہا کہ چین میں مسلمانوں پر ظلم و ستم کی خبریں عالمی سطح پر آتی رہتی ہیں، کبھی مساجد کے نام پر پابندی تو کبھی روزے رکھنے پر پابندی عائد کی جاتی رہی ہے۔

چین کا فرمان انسانی حقوق کے خلاف

انہوں نے کہا کہ اب دارالحکومت بیجنگ میں تمام ریستوراں، ہوٹل، دکانوں میں عربی رسم الخط ہٹائے جارہے ہیں۔ ساتھ ہی اسلامک نشانات ہیں جیسے چاند تارے، اللہ محمد جو بھی لکھا ہوا ہے، سب کو ہٹایا جارہا ہے۔

لکھنؤ شہر قاضی مفتی ابوالعرفان نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران کہا کہ یہ بالکل غلط بات ہے، کسی بھی ملک کو اپنے عوام کے ساتھ اس طرح کا برتاؤ نہیں کرنا چاہیے، لیکن چین بھارت میں لگاتار مداخلت کرتا چلا آرہا ہے اور ہماری حکومت کچھ نہیں کرپارہی ہے۔

مولانا سیف عباس نے کہا کہ کوئی بھی ملک کتنا بھی طاقتور ہو، لیکن اگر وہ اپنی عوام کو مذہبی آزادی نہیں دے رہا ہے، تو اسے کمزور ملک ہی سمجھا جائے گا، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔

مسلم لیگ کے صوبائی صدر متین خان نے کہا کہ عربی رسم الخط کو ختم کرنے کا مطلب اسلامی رسم و رواج کو ختم کرنا ہے، جو ملک کے لیے اچھا نہیں۔

چین کے اس فرمان کے بعد بھارت کے تمام مذہبی رہنماؤں و سماجی کارکن نے شدید الفاظ میں مذمت کی۔

Last Updated : Aug 3, 2019, 12:52 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details