ریاست اترپردیش کے دارالحکومت میں مذہبی رہنماؤں نے کہا کہ چین میں مسلمانوں پر ظلم و ستم کی خبریں عالمی سطح پر آتی رہتی ہیں، کبھی مساجد کے نام پر پابندی تو کبھی روزے رکھنے پر پابندی عائد کی جاتی رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب دارالحکومت بیجنگ میں تمام ریستوراں، ہوٹل، دکانوں میں عربی رسم الخط ہٹائے جارہے ہیں۔ ساتھ ہی اسلامک نشانات ہیں جیسے چاند تارے، اللہ محمد جو بھی لکھا ہوا ہے، سب کو ہٹایا جارہا ہے۔
لکھنؤ شہر قاضی مفتی ابوالعرفان نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران کہا کہ یہ بالکل غلط بات ہے، کسی بھی ملک کو اپنے عوام کے ساتھ اس طرح کا برتاؤ نہیں کرنا چاہیے، لیکن چین بھارت میں لگاتار مداخلت کرتا چلا آرہا ہے اور ہماری حکومت کچھ نہیں کرپارہی ہے۔