لکھنؤ: ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے سیدپور مہری گاؤں میں ڈاکٹروں نے ایک تین سالہ بچے کو مردہ قرار دیا تھا جس کے بعد بچے کے گھر والوں نے اسے دفن کردیا تھا، بعد میں ایک تانترک کے کہنے پر قبر کھود کر بچے کی لاش باہر نکالی گئی، اس کی اطلاع موصول ہوتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور فورا بچے کو ہسپتال میں داخل کرایا، فی الحال یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ بچہ زندہ ہے یا مردہ۔ سیدپور مہری گاؤں کے رہنے والے سنیل راوت اور پوجا راوت کا بیٹا اکشت(تین سال) کئی دنوں سے بیمار تھا سنیچر کو شام میں بچے کی موت ہوگئی، اہلخانہ نے اتوار کو بچے کو گاؤں کے پرائمری اسکول کے پیچھے دفن کردیا ۔ اسی دوران پیر کی رات میں بچے کی ماں پوجا نے خواب دیکھا کہ ان کا بچہ زندہ ہے اس کے بعد سنیل ایک تانترک سے بات چیت کی، تانترک نے اس کے بیٹے کے زندہ ہونے کی بات بتائی، تانترک کی باتوں پر یقین کرکے اہلخانہ نے قبر کھود کر بچے کی لاش کو باہر نکالا، اہلخانہ کے مطابق بچے کا جسم گرم تھا۔
Child Taken out Of Grave بچے کی 'لاش' قبر سے نکال کر اسپتال میں داخل کرانے کا سنسنی خیز واقعہ - بچے کی لاش قبر سے نکالی گئی
لکھنئو میں ایک حیران کردینے والا معاملہ سامنے آیا ہے، یہاں ایک تانترک نے مردہ بچے کو زندہ کرنے کی یقین دہانی کرائی جس کے بعد بچے کے گھر والوں نے قبر کھود کر بچے کی لاش باہر نکالی۔ Child Taken Out Of Grave And Admitted In Hospital
گاؤں کے رہنے والے منا، راکیش، راجو اور کملاوتی نے بتایا کہ اہلخانہ نے مقامی تانترک سے بات کرنے کے بعد اسے قبر کے پاس لے گئے جہاں تانترک نے سب سے پہلے بچے کی قبر پر پوجا کی۔ اس کے بعد قبر کھود کر بچوں کو باہر نکالا گیا۔ بچے کو گھر لانے کے بعد تانترک بچے کو زمین پر رکھ کر اسے زندہ کرنے کے لیے منتر پڑھ رہا تھا، اسی دوران گاؤں کے لوگوں نے اس کی اطلاع پولیس کو دی۔ پولیس کو دیکھتے ہی تانترک وہاں سے فرار ہوگیا۔ دوبگہ پولیس انچارج سکھبیر سنگھ بھدوریا نے بتایا کہ 'گاؤں کے لوگوں کی اطلاع پر وہ خود پولیس ٹیم کے ساتھ سید پور مہری گاؤں پہنچے تو دیکھا کہ گھر والے بچے کو زمین پر لیٹائے ہوئے تھے۔ جب ان ذریعے چیک کیا گیا تو معلوم ہوا کہ بچے کا جسم گرم ہے۔ پولیس نے فوری طور پر بچے کو علاج کے لیے ہسپتال بھیج دیا۔ پولس اس پورے معاملے کی جانچ میں مصروف ہے۔
یہ بھی پڑھیں : Mysterious Death Of Women نسرین کی موت مشکوک قرار،لاش قبر سے نکالی گئی