نئی دہلی:پروجیکٹوں کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر نیتن گڈکری نے کہا کہ بلیا لنک ایکسپریس وے کی تعمیر سے بہار کی راجدھانی پٹنہ سے پوروانچل ایکسپریس وے کے ذریعے صرف چار سے ساڑھے چار گھنٹے میں ریاستی دارالحکومت لکھنؤ تک پہنچنا ممکن ہو جائے گا۔ اسی طرح بلیا سے بکسر آدھے گھنٹے میں، بلیا سے چھپرا ایک گھنٹے میں اور بلیا سے پٹنہ ڈیڑھ گھنٹے میں پہنچا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ مکمل طور پر گرین فیلڈ ہائی وے ہوگا ۔اس کی تعمیر سے مشرقی اتر پردیش کو بہار کے چھپرا، پٹنہ، بکسر سے بہتر رابطہ حاصل ہوگا۔ اس سے بلیا کے کسانوں کی سبزیاں لکھنؤ، وارانسی اور پٹنہ کی منڈیوں میں آسانی سے پہنچ سکیں گی، ساتھ ہی اس ایکسپریس وے کے ذریعے سبزی پیدا کرنے والے کسانوں کو تین ملٹی ماڈل ٹرمینل وارانسی، غازی پور اور ہلدیہ کا سیدھا فائدہ بھی ملے گا۔
مسٹر گڈکری نے کہا کہ 130 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والا چندولی سے موہنیا تک گرین فیلڈ روڈ پروجیکٹ اتر پردیش کے چندولی اور بہار کے کیمور ضلع کو دہلی-کولکاتا جی ٹی روڈ سے جوڑے گا۔ سید پور تا مرہد سڑک کی تعمیر سے سید پور کے راستے ماؤ سے وارانسی تک براہ راست رابطہ قائم ہوجائےگا۔