رامپور کے تھانہ گنج علاقہ میں آج دوپہر میں ایک 250 کے وی کے ٹرانسفارمر میں زبردست آتشزدگی ہو گئی۔ مقامی لوگوں نے 112 نمبر پر بھی فون کیا اور فائر بریگیڈز کو بھی مطلع کیا لیکن موقع پر کوئی نہیں پہنچا۔
آتشزدگی بڑھتی دیکھ کر محلے والوں نے مل کر اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر پانی اور ریت کی بوچھار سے آتشزدگی کو کسی طرح قابو میں کیا۔
مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ آگ کی لپٹیں اتنی زیادہ تھیں کہ ٹرانسفارمر سے تھوڑی ہی اونچائی پر 11 ہزار کی لائن چل رہی تھی، اگر اس آگ نہیں بجھایا جاتا تو 11 ہزار کی لائن بھی آگ کو پکڑ لیتی جس سے کافی نقصان ہو سکتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ آتشزدگی کو بڑھتا دیکھ کر 112 نمبر اور فائر بریگیڈ کے دیگر رابطوں پر بھی کال کی گئیں لیکن بہت دیر تک کوئی نہیں آیا۔
ساتھ ہی مقامی لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ٹرانسفارمر میں سے کافی دن سے تیل رس رہا تھا، جس کی کئی مرتبہ محکمہ بجلی میں شکایت بھی درج کرائی جا چکی تھی اور ٹرانسفارمر کو بدلنے درخواستیں بھی دی جا چکی تھی۔
محکمہ بجلی کے افسر جے ای خود اس ٹرانسفارمر کا معائنہ کرکے جا چکے تھے، لیکن اس باوجود بھی لاپرواہی برتی گئی۔
ایسے میں سوال یہ ہے کہ اگر یہ آتشزدگی مزید بڑھ جاتی اور یہاں گھنی آبادی میں کوئی ناخوشگوار واقعیہ پیش آ جاتا تو اس کا ذمہ دار کون ہوتا ؟