سماجوادی پارٹی نے انتظامیہ کی اس کارروائی سے متعلق کہا ہے کہ نسرین جہاں سماجوادی پارٹی کی جانب سے چیئرپرسن کی امیدوار ہیں اور انتظامیہ بی جے پی کے دباؤ میں کام کر رہا ہے اس لئے ان کی امیدوار کو کمزور کرنے کے لئے یہ کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔
ضلع پنچائت چیئرپرسن کے عہدے کے لئے سماجوادی پارٹی کی حمایت یافتہ امیدواد نسرین جہاں کے شوہر اور سماجوادی پارٹی کے لیڈر رؤف پر ضلع انتظامیہ کا شکنجہ کستا جا رہا ہے۔
ایس پی لیڈر رؤوف کے خلاف سرکاری زمین پر غیر قانونی طور پر قبضہ کرنے کے الزام میں ایس ڈی ایم عدالت نے مقدمہ درج کیا ہے۔ ساتھ ہی 15 لاکھ 67 ہزار کا جرمانہ بھی لگایا ہے۔
سماجوادی کی حمایت میں ضلع پنچائت کی رکن منتخب ہوئیں نسرین جہاں ضلع پنچائت کی چیئرپرسن کے عہدے کی مضبوط دعویدار ہیں۔ ان کے شوہر اور سماجوادی پارٹی کے رہنما رؤوف کے خلاف ملی شکایت کی بنیاد پر 27 جون کو ایس ڈی ایم نرنکار سنگھ نے جانچ کی تھی۔ جس میں پایا گیا کہ سرکاری زمین پر رؤوف کے ذریعہ غیر قانونی قبضہ کرکے دکان بنائی گئی۔
ان پر مزید الزام یہ ہے کہ اس میں اصل زمین 350 گز میٹر عوامی ہے۔ یہ کھائی کی شکل میں درج ہے۔ لیکن ضلع پنچائت کی رکن کے شوہر رؤوف چھ سال سے قبضہ کئے ہوئے ہیں۔ اس پر ایس ڈی ایم عدالت نے رؤوف کے خلاف بے دخلی کا مقدمہ دائر کیا ہے ۔اور سرکل ریٹ کے 5 فیصدی کے حساب سے چھ سال کا 15 لاکھ 67 ہزار 8 روپئے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں :مرادآباد: بی ایس پی رہنما شیریں گل سماجوادی پارٹی میں شامل
اس معاملے پر سماجوادی پارٹی کے ترجمان فراست علی خان نے کہا ہے کہ چونکہ نسرین جہاں سماجوادی پارٹی کی جانب سے ضلع پنچائت کے چیئرپرسن کے عہدے کی امیدوار ہیں۔ اس لئے انتظامیہ بی جے پی کے اشارے پر ہماری امیدوار کو کمزور کرنے کے لئے کارروائی کر رہا ہے۔