ریاست اترپردیش کے ضلع مہاراج گنج میں ایک نوجوان نے پانی میں پیشاب ملا کر کرکٹ کھیلنے والے کچھ نوجوانوں کو پلا دیا۔ جب ملزم کی اس حرکت کے بارے میں پتہ چلا تو کرکٹ کھیل رہے نوجوانوں نے قے کرنا شروع کر دیا۔ جلدی میں نوجوانوں نے کوتوالی پولیس تھانہ میں مقدمہ درج کرایا۔
مہاراج گنج: پانی میں پیشاب ملا کر پلانے والے نوجوان کے خلاف مقدمہ درج
اترپردیش کے ضلع مہاراج گنج کے ایک گاؤں میں ایک نوجوان نے پینے کے پانی میں پیشاب ملا دیا۔ بعد میں اس پیشاب ملے پانی کو اس نے کرکٹ کھیل رہے افراد کو پلا دیا۔ نوجوان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
واقعہ مہاراج گنج کے صدر کوتوالی کے علاقے کرمہا ٹولا پڑہریا کا ہے۔ یہ الزام ہے کہ جب پیاسے کھلاڑیوں نے کرکٹ کھیلتے ہوئے پانی طلب کیا تو اس نوجوان نے پانی میں پیشاب ملا کر انہیں پلا دیا۔ اس نوجوان کو بوتل میں پیشاب ملاتے ہوئے ایک بزرگ شخص نے دیکھا تھا۔ بزرگ شخص نے جب اس بات کی جانکاری کرکٹ کھیل رہے نوجوان کو دی تو اس وقت تک پانچ لڑکے پانی پی چکے تھے۔ پانی میں پیشاب ملا ہے اس بات کی جانکاری ہوئی تو نوجوانوں نے قے کرنا شروع کر دیا۔ اسی کے ساتھ ہی اطلاع ملنے کے بعد کوتوالی پولیس نے ملزم لڑکے کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔
بزرگ شخص کے بتائے جانے کے بعد چار لڑکوں کی تحریر پر ملزم کے خلاف دفعہ 295 اے (مذہبی عقائد کو ٹھیس پہنچاتے ہوئے ناپاک کرنا) اور 270 (بیماری پھیلانے کی کوشش کرنا) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس افسر نے بتایا کہ تبادلہ خیال میں سامنے آنے والی معلومات کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔