پرتاپ گڑھ:ریاست اترپردیش کے پرتاپ گڑھ ضلع ہیڈکواٹر سے پچاس کلومیٹر مسافت پر تھانہ ادے پور علاقے کے ایشوری کاپوروا کمبھی آئمہ میں گزشتہ دوشنبہ و منگل کی شب خالہ زاد بھائی کا گولی مارکر ہوئے قتل کے معاملے میں پولیس نے منگل کو تین ملزمان کے خلاف قتل کا کیس درج کیا۔ ایڈیشنل پولیس سپرنٹنڈنٹ روہت مشرا نے آج بتایا کہ ستیہ پرکاش سنگھ عرف ببلو 42 احمد آباد میں رہتا تھا، وہ اپنے بھتیجے درگیش سنگھ کی شادی میں شامل ہونے گھر آیا تھا ،منگل کو درگیش کی بارات جانی تھی ،شب میں پروگرام کے دوران اس کا خالہ زاد بھائی اوم پرکاش سنگھ عرف پرانے پہونچا اور دس ہزار روپے دینے کا مطالبہ کیا ،منع کرنے پر اس نے ستیہ پرکاش کو گولی مار دی، شدید زخمی حالت میں علاج کے لیے مقامی ہسپتال لایا گیا، جہاں ڈاکٹر نے اس کو مردہ قرار دیا ، وہیں وقوعہ کے بعد ملزم فرار ہوگیا۔ پولیس نے شکایت پر اوم پرکاش عرف پرنے سمیت تین ملزمان کے خلاف قتل کا کیس درج کر تحقیقات شروع کر دی ہے ۔ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیجا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ 29 اپریل کو پرتاپ گڑھ ضلع کے تھانہ لیلاپور علاقے کے گھرورہ چوراہے کے نزدیک آراضی کے تنازعہ میں ایک شخص کو گول مار دی گئی۔ گولی لگنے والے زخمی شخص کی دوران علاج موت ہو گئی۔ قاتلانہ حملے میں گولی لگنے سے زخمی شخص کی ایس آر این ہسپتال پریاگ راج میں داخل کرایا گیا تھا۔ ایڈیشنل پولیس سپرنٹنڈنٹ روہت مشرا نے بتایا کہ تھانہ لیلاپور علاقے کے گھرورہ رانی گنج اجگرہ کے باشندے شری رام نے پولیس کو دی گئی شکایت میں الزام عائد کیا کہ 27/اپریل کی شام اس کا بیٹا اشوک کمار ورما 26 گھر سے رانی گنج اجگرہ آرہا تھا کہ جہاں گھرورہ چوراہے پر ایک اسکول کے نزدیک وہ پہونچا تھا کہ آراضی کے تنازع کے سبب گاؤں کے چھوٹے لال ورما ،مگرو ورما ،انج ورما و پرنس ورما اور نامعلون ساتھیوں کے ساتھ اس کے بیٹے اشوک کو گولی مار کر شدید طور سے زخمی کر دیا۔