ریاست اترپردیش کے ضلع بجنور میں گذشتہ دسمبر کو سی اے اے کے خلاف مظاہرہ پرتشدد ہوگیا تھا، جس میں دو لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ اس معاملے میں پولیس نے کئی لوگوں کو گرفتار کیا تھا۔
وہیں اس معاملے میں بدھ کو عدالت نے گرفتار کیے گئے 83 لوگوں میں سے 48 کو ضمانت دے دی۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف مسلسل احتجاج ہورہا ہے۔ دہلی کے شاہین باغ میں 15 دسمبر 2019 سے خواتین اس قانون کے خلاف احتجاج کرکے قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔
مزید پڑھیں:مہاتما گاندھی کو نائب صدر کا خراج عقیدت
وہیں دہلی کے شاہین باغ کی طرز پر مہاراشٹر، بہار، یوپی، کولکاتہ سمیت کئی دیگر ریاستوں میں بھی خواتین شہریت ترمیمی قانون کے خلاف دھرنا و مظاہرہ کرکے مرکزی حکومت سے سی اے اے، این پی آر کو واپس لینے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔
ساتھ ہی ان کا مطالبہ ہے کہ حکومت تحریری طور پر یقین دہانی کرائے کہ وہ قومی شہریت رجسٹر(این آر سی) کو ملک میں نافذ نہیں کرے گی۔
در اصل گزشتہ برس دسمبر میں جب شہریت ترمیمی قانون دونوں ایوانوں سے پاس ہوا تو کئی ریاستوں میں اس کے خلاف زبردست احتجاج کیا گیا۔ 20 دسمبر کو اترپردیش کئی اضلاع میں سی اے اے کے خلاف مظاہرہ پرتشدد ہوگیا۔
وہیں بجنور کے نگینہ میں گذشتہ دسمبر کو سی اے اے مظاہرہ پرتشدد ہوگیا تھا جس میں دو لوگوں کی موت ہوگئی تھی۔ پولیس نے اس معاملے میں کئی لوگوں کے خلاف کیس درج کرکے گرفتار کیا تھا۔
بدھ کو عدالت نے اس معاملے میں گرفتار کیے گئے 83 لوگوں میں سے 48 کو ضمانت دے دی۔