پریاگ راج میں چوک مارکٹ کی ایک الگ اہمیت ہے۔کیوںکہ یہاں متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والےلوگ خریداری کی غرض سے آتے ہیں۔ایک وہ دور تھا جب یہاں تل رکھنے کو جگہ نہیں تھی۔لیکن کورونا وبا کے پیش نظر چوک بازار اور یہاں کے تاجر معاشی بحران کا شکار ہوگئے۔
پریاگ راج کی چوک مارکٹ کا کاروبار متاثر اب یہاں دوکانیں کووڈ قوانین کے مطابق کھولی اور بند کی جاتی ہیں۔جس کے سبب یہاں کے کاروبار پر گہرا اثر پڑا۔
وامک خان نامی دوکاندار کی اسی چوک میں طویل عرصے سے دوکان ہے۔وامک کہتے ہیں، ایک وقت ایسا بھی تھا جب کاسمیٹکز اور خواتین سے جڑے سامان کی خریداری کرنے کے لئے خواتین کی بھیڑ یہاں دیکھی جاتی تھی۔
لیکن اب ایسا بالکل بھی نہیں ہے۔اب زیادہ تر شادیوں کی شاپنگ کی غرض سے خواتین چوک مارکٹ کا رخ کرتی ہیں۔روزمرہ کی خریداری کرنے والی خواتین کی بھیڑ کم ہے، جس کا اثر پوری چوک میں موجود دوکانوں پر پڑا ہے۔
چوک کی یہ مارکٹ انگریزوں کے زمانے سے ہے لیکن تب یہاں استبل ہوا کرتا تھا۔رفته رفته کچھ کاروباریوں نے یہاں دوکانیں کھولی اور آج 300 سے زائد دوکانیں یہاں موجود ہیں۔
تاجر اور دوکانداروں کی اکثریت مسلمانوں کی ہے لیکن خریداری کرنے والوں کا تعلق ہر طبقے سے ہے۔لیکن لاک ڈاؤن نافذ ہونے کے بعد دوکانداروں اور خریداری کرنے والوں کے بیچ ایک دوری سی بنتی دکھائی دے رہی ہے۔دوکانداروں کا کہنا ہے کہ حکومت نے لاک ڈاؤن کے سب جو وقت مقرر کیا ہے اس میں اگر تبدیلی لائی جائے تو چوک کی رونق پھر سے لوٹ سکتی ہے۔