کورونا وائرس کے بڑھتے قدم کے سبب یہ افواہ گردش کر رہی ہے کہ اتر پردیش میں دوبارہ لاک ڈاؤن نافذ ہو سکتا ہے۔ موجودہ وقت میں لکھنؤ میں رات 9 بجے سے کرفیو نافذ ہے، جس سے ہوٹل کاروباری اور دکانداروں نے کاروبار کو لے کر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
اترپردیش کے آٹھ اضلاع لکھنؤ، کانپور، پریاگ راج، میرٹھ، غازی آباد، نوئیڈا اور بریلی میں نائٹ کرفیو نافذ ہے۔ دارالحکومت لکھنؤ میں کورونا وائرس کا خطرہ مزید بڑھتا ہی جا رہا، جسے دیکھتے ہوئے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے پولیس و ضلع انتظامیہ کو سخت ہدایت دی ہے کہ بازار میں سماجی دوری اور ماسک کو یقینی بنایا جائے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران شاہ رخ نے کہا کہ کورونا ایک سال سے چل رہا ہے لہذا لاک ڈاؤن لگانے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ سرکار کی جانب سے جو ہدایات ہیں، اس پر عوام کو عمل کرنا چاہیے۔ سماجی دوری اور ماسک کا استعمال یقینی بنایا جائے۔ اس کے علاوہ بہتر ہے کہ گھر سے ہی زیادہ کام کریں۔ فضیل نے بتایا کہ 'اگر دوبارہ لاک ڈاؤن لگتا ہے تو کاروبار پر بہت زیادہ اثر ہوگا۔ پہلے بھی ہمارا لاکھوں کا نقصان ہو چکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں سرکار سے کوئی امید نہیں ہے کیونکہ گزشتہ سال جب تین مہینے لگاتار دکان بند تھی، اس وقت بھی ہمیں بجلی کا بل جمع کرنا پڑا۔ سرکار کی جانب سے کوئی راحت ہمیں نہیں ملی تھی۔'
ندوۃ العلماء کے اطراف میں واقع ہوٹل کے فہیم الدین نے بتایا کہ 'رات میں کرفیو نافذ ہونے سے ہمارا بڑا نقصان ہو رہا ہے کیونکہ یہاں طلبا کی بڑی تعداد ہے، جو رات میں کھانے آتے ہیں۔ چند روز بعد رمضان المبارک شروع ہو جائے گا۔ نماز تراویح کے بعد بڑی تعداد میں لوگ کھانے پینے آتے ہیں، ایسے میں اب آٹھ بجے ہمیں ہوٹل بند کرنا پڑ رہا ہے، جس سے ہمارا بہت زیادہ نقصان ہو رہا ہے۔'