اس دوران ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سیلیش پرتاب سنگھ نے کہا کہ 'بنکرز کے مسائل کو حل کرنے کے لیے 2006 میں ملائم سنگھ کی حکومت نے سبسڈی پر بجلی فراہم کیا تھا لیکن موجودہ حکومت نے جنوری 2020 سے سبسڈی پر ملنے والی بجلی کو ختم کر یونٹ کے اعتبار سے بجلی کا بل جمع کرنے کے لیے کہا ہے جس سے بنکرز طبقہ شدید مشکلات سے دوچار ہے۔'
انہوں نے بتایا کہ آمدنی کم ہے اور ایسی صورتحال میں آمدنی سے زیادہ بنکرز کو بجلی کا بل جمع کرنا پڑے گا یہی وجہ ہے کہ بنکر ہڑتال پر ہیں، انہوں نے کہا کہ اگر سبسڈی کی وجہ سے حکومت کروڑوں کا نقصان دیکھ رہی ہے تو دوسری طرف حکومت کو بنکرز کی جانب سے ملنے والے ٹیکس کو بھی دیکھنا چاہیے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ببلو نے بتایا کی وزیراعظم نریندر مودی کا پارلیمانی حلقہ بنارس ہے جہاں کا بنکر انتہائی بدترین حالات سے دوچار ہو رہا ہے۔