اردو

urdu

ETV Bharat / state

'بجٹ، صرف اعدادوشمار کی بازیگری'

یوگی حکومت کی جانب سے پیش کیے گئے بجٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کانگریس کے ریاستی صدر اجے کمار نے شدید نکتہ چینی کی۔

بجٹ، صرف اعدادوشمار کی بازی گری
بجٹ، صرف اعدادوشمار کی بازی گری

By

Published : Feb 18, 2020, 6:20 PM IST

Updated : Mar 1, 2020, 6:17 PM IST

اترپردیش اسمبلی میں منگل کو یوگی حکومت کی جانب سے پیش کیے گئے بجٹ پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے کانگریس کے ریاستی صدر اجے کمار للو نے کہا کہ 'اعدادوشمار کی بازیگری میں ماہر یوگی حکومت نے نوجوانوں اور کسانوں کے ساتھ فریب کیا ہے۔'

مسٹر للو نے کہا کہ 'گذشتہ برسوں کے اندر ریاست میں نوجوان بے روزگاروں کی تعداد 12.5 لاکھ تک بڑھ گئی ہے۔'

بجٹ میں سبکدوش ٹیچرز کو ثانوی تعلیمی بورڈ میں نوکری دینے کا اعلان بے روزگار نوجواں کے ساتھ اعتماد شکنی ہے، وہیں فروغ ہنر مندی اسکیم بھی فریب دہی پر مبنی ہے۔

ریاستی صدر نے کہا کہ '18 ڈویژنز کے ہیڈکوارٹر میں اٹل رہائشی کالجز کے قیام کا اعلان بھی جھوٹ کا پلندہ ہے اور سابق وزیراعظم راجیو گاندھی کے ذریعہ قائم کیے گئے نو وودے ودیالیہ کو ختم کرنے کی سازش ہے، کیونکہ نہ تو اس کے لیے بجٹ میں اضافہ کیا گیا ہے بلکہ فیس میں مزید اضافہ کیا گیا، اور دیگر سہولیات میں تخفیف کی گئی ہے۔'

مسٹر للو نے کہا کہ زراعت پر اخراجات کم کرنے، کھاد، بیج، پانی، زرعی آلات، جرائم کش ادویات، بجلی وغیرہ کی قیمتوں میں کمی کی کوئی تجویز نہیں ہے، اور نہ ہی چھتیس گڑھ، راجستھان، مدھیہ پردیش، پنجاب وغیرہ دوسری ریاستوں کی طرح مرکزی حکومت کی جانب سے اعلان شدہ زرعی پیداواروں گیہوں، دھان اور تلہن کی فصلوں کی قیمتوں پر فی کوئنٹل 200 روپے سے لے کر 1500 روپے تک بونس دینے کی تجویز ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسے ریاستی حکومت نے بجٹ میں کوئی اہمیت نہیں دی ہے، جبکہ گذشتہ تین برسوں میں ان روز مرہ کی زندگی میں استعمال کی جانے والی اشیاء کی قیمتوں میں 50 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوچکا ہے۔

اتنا ہی نہیں بلکہ 450 روپے فی کوئنٹل گنے کی قیمت دینے کا وعدہ کرکے اقتدار میں آئی بی جے پی نے تین برسوں میں گنے کی قیمت میں صرف 10 روپے کا ہی اضافہ کیا ہے۔

کانگریس ریاستی صدر نے کہا کہ 3200 روپے فی کونٹل گیہوں کی قیت ہونی چاہیے تھی جو نہیں کیا گیا، علاوہ ازیں کسان کمیشن کی تشکیل اور کھیتوں میں رکھوالی کرنے والوں کے لیے بھتے کا بھی کوئی ذکر نہیں ہے۔

ایسے میں کسانوں کی آمدنی دو گنی کرنے کا اعلان کسانوں کے ساتھ بھدا مذاق اور ان کے ساتھ کھلا فریب دہی ہے۔

انہوں نے تعلیمی بجٹ میں بڑے پیمانے پر تخفیف کیے جانے کی جانب توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ سنہ 2019/20 میں تعلیمی بجٹ 48044 کروڑ روپے کا تھا جو اس بار 18633 کروڑ روپے کردیا گیا ہے، یہ تعلیم کے نجکاری کے اشارے ہیں، وہیں آیوشمان سکیم کے لیے بجٹ مختص نہ کرنا نجکاری کو فروغ دینے جیسا ہے۔

Last Updated : Mar 1, 2020, 6:17 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details