اردو

urdu

ETV Bharat / state

بجٹ: خود کفالت کے نام پر سرمایہ داروں کو فائدہ پہنچانے کا الزام

کانگریس کے سینئر لیڈر طارق صدیقی کا کہنا ہے کہ مالی برس 2021-22 کے بجٹ میں مودی حکومت نے ملک کے غریب کسانوں اور نوجوانوں کو پوری طرح نظر انداز کردیا ہے۔ عام بجٹ ملک کے عام لوگوں کے لئے نہیں بلکہ چند خاص سرمایہ دار افراد کے لئے پیش کیا گیا ہے۔

بجٹ: آتم نربھر کے نام پر سرمایہ داروں کو فائدہ
بجٹ: آتم نربھر کے نام پر سرمایہ داروں کو فائدہ

By

Published : Feb 2, 2021, 8:14 AM IST

Updated : Feb 2, 2021, 3:16 PM IST

یکم فروری کو ملک کا سب سے بڑا بجٹ ہنگاموں کے درمیان پیش کردیا گیا۔ حالیہ بجٹ پر ہر گوشہ سے اور تقریباً تمام ہی سیاسی پارٹیوں کی جانب سے تنقیدیں کی گئی ہیں۔ لیکن اس کے باوجود مرکزی حکومت اپنی پرانی روش ہٹ دھرمی پر قائم ہے۔

یوپی کے سینئر کانگریسی رہنما طارق صدیقی نے ای ٹی وی بھارت سے بجٹ پر کی بات چیت

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران سینئر کانگریسی لیڈر طارق صدیقی نے کہا کہ یہ بجٹ مایوس کن ہے۔ بھاجپا حکومت کے خلاف جس طرح سے مورچہ بندی ہے، اس سے لگ رہا تھا کہ شاید سرکار عام شہری کو خوش کرنے والا بجٹ پیش کرکے عوام کو راحت دے گی لیکن اس بجٹ میں ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔

طارق صدیقی نے کہا کہ حکومت ملک کو 'آتم نربھر بھارت' بنانے کی بات کررہی ہے لیکن یہاں آتم نربھر کا مطلب شاید یہ ہے کہ سرکار صرف ٹیکس وصول کرتی رہے گی اور عام آدمی خود کفیل ہو جائے گا۔ اگر ایسا ہی رہا تو بھارت قدیم دور میں چلا جائے گا۔

قابل ذکر ہے کہ ملک کے کاشتکار پریشان ہیں اور زرعی قوانین کے خلاف کسان احتجاج دو ماہ سے چل رہا ہے۔ باوجود اس کے اس بجٹ میں ان کے لئے کسی بھی راحت بھرے پیکیج کا اعلان نہیں ہوا۔

سرکار نے کسانوں کے نام 'سیس' وصولی کا انتظام کرلیا لیکن اس کی رقم کہاں اور کس پر خرچ ہوگی اس کا ذکر نہیں ہے۔

طارق صدیقی نے سرکار کی منشا پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ انڈین آئل اور بھارت پیٹرولیم خسارے میں پہلے ہی ہیں، ایسے میں یہ کمپنی کیسے 'سیس' ادا کریں گی؟ اس سے صاف ظاہر ہے کہ ڈیزل اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا اور عام آدمی کی کمر ٹوٹے گی۔ بھارت نوجوانوں کا ملک ہے لیکن عام بجٹ میں تعلیم یافتہ نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع فراہم کرنے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

ہمارے ملک میں بڑے پیمانے پر بے روزگاری ہے لیکن سرکار روزگار کے لئے کام نہیں کر رہی۔

مولانا ابوالکلام آزاد کا ماننا تھا کہ بھارت تبھی ترقی کر سکتا ہے جب بجٹ کا 10 فیصد تعلیم پر خرچ کیا جائے۔

اس کے برعکس حکومت نے صرف 100 آرمی اسکولوں کا اعلان کردیا جب کہ ہمارا ملک تعلیم کے شعبے میں دیگر ممالک سے کافی پیچھے ہے۔ کانگریسی لیڈر طارق صدیقی نے کہا کہ عام بجٹ عام لوگوں کے لئے نہیں ہے بلکہ یہ چند خاص سرمایہ دار افراد کے لئے پیش کیا گیا ہے۔ بھاجپا حکومت کو عوام کی پرواہ نہیں ہے۔

Last Updated : Feb 2, 2021, 3:16 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details