سالم میاں کا انتقال آج 26 رمضان المبارک صبح 3:50 کے وقت ہوا۔ ان کے انتقال کی خبر سنتے ہی ضلع بھر سے ان کے ماننے والے مریدین خانقاہ پر پہنچنا ہونا شروع ہو گئے تھے۔
سالم میاں کی نماز جنازہ اور تدفین دوپہر تقریباً 1:30 بجے 'باب شہید بغداد' کے اندر مدرسہ عالیہ قادریہ کے سامنے موجود درگاہ عالیہ قادریہ میں ہوئی۔
خانقاہ عالیہ قادریہ کی ذمہ داران کی عوام سے کورونا وائرس کے متعلق تمام گائیڈ لائن کا اہتمام کرتے ہوئے کم سے کم تعداد میں آنے کی درخواست کے باوجود بھی عوام کا ہجوم اپنے پیر کی تدفین کے لیے جمع ہوا۔
واضح رہے کہ خانقاہ عالیہ قادریہ بدایوں شریف کے سجادہ نشین پیر سالم علی میاں کے بیٹے شیخ اُسید الحق قادری کا انتقال بغداد شریف میں ہوا تھا اور انہیں وہیں دفن کیا گیا۔
شیخ صاحب کے لقب سے مشہور اُسید الحق قادری صاحب عالم اسلام میں ایک اہم شخصیت اور اعلی مقام عالم تھے۔ چند برس قبل وہ بغداد گئے تھے جہاں پر شدت پسندوں نے ان کی گاڑی پر حملہ کر دیا تھا جس میں حضرت موصوف 'شہید' ہوگئے تھے۔
واضح رہے کہ خانقاہ عالیہ قادریہ کے زیر انتظام مدرسہ عالیہ قادریہ کے اندر سے 500 میٹر دور شیخ اُسید الحق قادری صاحب کے نام سے ان کی یاد میں ایک دروازے کی تعمیر کرائی گئی ہے جسے 'باب شہید بغداد' کے نام سے جانا جاتا ہے۔