بستی: بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے راج کشور سنگھ اور ان کے بھائی برج کشور سنگھ کو پارٹی سے نکال دیا ہے، جنہیں اترپردیش کی سیاست کا بڑا چہرہ سمجھا جاتا ہے۔ اس کے بعد ایک بار پھر راج کشور سنگھ کے سیاسی کریئر کو لے کر قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔ ایسی خبر ہے کہ راج کشور سنگھ، جنہوں نے بی ایس پی، ایس پی اور کانگریس جیسی پارٹیوں میں رہ کر اپنی سیاست کا لوہا منوایا، اب بی جے پی میں شامل ہوسکتے ہیں۔ بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے کے ساتھ جب سابق وزیر راج کیشور سنگھ کے بھائی برج کیشور سنگھ کو دیکھا تو ان کا پارہ ہائی ہوگیا انہوں نے جلد بازی میں دونوں بھائیوں کو پارٹی سے نکال دیا۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے اتر پردیش میں تین بار کابینی وزیر رہے راج کشور سنگھ نے کہا کہ بہوجن سماج پارٹی ایک ڈوبتی کشتی ہے، اس لیے بہتر ہو گا کہ ایسی کشتی سے وقت پر اترا جائیں۔ پوروانچل میں، راجکشور سنگھ کی اپنی ایک بڑی عوامی حمایت و طاقت ہے اور وہ جس پارٹی میں بھی رہتے ہیں ان کے ساتھ ہجوم چلتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی ایس پی سے نکالے جانے کے بعد اب وہ اپنے کارکنوں سے بات کریں گے اور اس کے بعد ہی کوئی فیصلہ لیں گے۔ درحقیقت ان دونوں لیڈروں کو مہاراشٹر کے سی ایم ایکناتھ شندے کے قریب ہونے کا خمیازہ بھگتنا پڑا ہے۔ یہ دونوں لیڈر ایکناتھ شندے کے پروگرام میں ان کے ساتھ نظر آئے۔ مایاوتی کو اپنے حریف کے ساتھ قربت پسند نہیں آئی اور انہوں نے ان دونوں کو پارٹی سے باہر کا راستہ دکھا دیا۔ بتا دیں کہ مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے اتوار کو ایودھیا آئے تھے۔ ان دونوں لیڈروں نے ایودھیا میں ایکناتھ شندے سے ملاقات کی، جس کی وجہ سے پارٹی صدر مایاوتی کی ہدایت پر انہیں پارٹی سے نکال دیا گیا۔