نئی دہلی:مایاوتی کی قیادت والی سیاسی جماعت بی ایس پی کے رکن پارلیمان کنور دانش علی پارلیمنٹ میں نازیبا الفاظ استعمال کرنے کے معاملے پر آج کہا کہ وہ بھاری دل کے ساتھ پارلیمنٹ کو چھوڑنے پر غور کر رہے ہیں۔ اگر بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوری کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی ہے تو یہ فیصلہ لے سکتے ہیں۔ دراصل گزشتہ روز رمیش بدھوڑی نے ایوان زیریں میں کنور دانش علی کے خلاف فرقہ وارانہ گالی گلوچ کی تھی۔
کنور دانش علی کا کہنا ہے کہ اگر میرے ساتھ ایسا ہو سکتا ہے تو عام آدمی کا کیا ہوگا؟ دانش علی نے مزید کہا کہ وہ ساری رات سو نہیں سکے کیونکہ انہیں لگا کہ ان کا دماغ 'پھٹنے' والا ہے۔
رکن پارلیمان کنور دانش علی نے سوال کیا کہ یہ خصوصی اجلاس منتخب ممبران پارلیمنٹ کو ان کی برادری سے جوڑ کر ان پر حملہ کرنے کے لیے بلایا گیا تھا؟ اس نے پورے ملک کو شرمندہ کیا ہے۔ ہم دیکھیں گے کہ ان کی پارٹی اس کے خلاف کوئی کارروائی کرے گی یا اسے فروغ دے گی۔ انہوں نے لوک سبھا اسپیکر کو ایک خط پیش کیا ہے جس میں بدھوری کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
کنور دانش اپنے خط میں کہا کہ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نے ان کے خلاف انتہائی نازیبا زبان کا استعمال کیا ہے جو لوک سبھا کے ریکارڈ کا حصہ ہیں۔ یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے اور حقیقت یہ ہے کہ یہ آپ کی قیادت میں پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں ہوا ہے بحیثیت سپیکر اس عظیم قوم کے اقلیتی رکن اور پارلیمنٹ کے ایک منتخب رکن کی حیثیت سے میرے لیے واقعی دل دہلا دینے والا ہے۔
کنور دانش علی نے اپنے خط کے اختتام پر کہا کہ میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ برائے مہربانی اس معاملے کی تحقیقات کا حکم دیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ پہلی بار ہے کہ کسی منتخب رکن پارلیمنٹ کے خلاف یہ ناشائستہ زبان استعمال کی گئی ہے۔