ریاست اتر پردیش میں ہونے والے اسمبلی انتخابات UP Elections 2022 کو دیکھتے ہوئے سیاسی رہنماؤں کے درمیان سیاسی جنگ جاری ہے۔ وہیں ٹکٹ پانے کے لئے بھی کئی رہنماؤں کے درمیان جنگ جاری ہے۔
اسی درمیان بہوجن سماج پارٹی کے ٹکٹوں کی فروخت کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس بار ٹکٹوں کی فروخت کا معاملہ تھانے تک پہنچ گیا ہے۔ معاملہ مظفر نگر کے تھانہ نگر کوتوالی علاقے کا ہے، جہاں گاؤں دادھیڈو کے رہنے والے بی ایس پی کے کارکن اور چارتھوال اسمبلی حلقہ کے انچارج ارشد رانا تھانہ نگر کوتوالی پہنچ گئے اور رو رو کر بی ایس پی کے رہنما شمس الدین پر 67 لاکھ روپے ہڑپنے کا الزام لگایا۔ BSP Leader Cries After Not Getting Ticket in UP Elections
ارشد رانا نے انسپکٹر انچارج آنند دیو مشرا کو شکایت لیٹر دیتے ہوئے پھوٹ پھوٹ کر رو پڑے۔ انہوں نے روتے ہوئے کہا کہ 18 دسمبر 2018 کو انہیں بی ایس پی مظفر نگر کی اسمبلی سیٹوں کا انچارج مقرر کیا جانا تھا۔ ضلع بی ایس پی کے مغربی شمال سے ریاستی انچارج شمش الدین رین نے ان سے کہا کہ آپ کو چارتھوال اسمبلی سیٹ کے لیے امیدوار مقرر کریں گے، اس کے لیے آپ کو کچھ رقم ادا کرنی پڑے گی، جس کے لیے وہ راضی ہوگئے تھے۔ UP Elections 2022
انہوں نے کہا کہ چیف کوآرڈینیٹر نریش گوتم اور سابق وزراء پریم چند گوتم اور ستیہ پرکاش کوآرڈینیٹر اور اس وقت کے ضلع صدر مظفر نگر ستہ پال کٹاریہ وغیرہ کی موجودگی میں بی ایس پی پارٹی کے پلیٹ فارم پر 2022 کے اسمبلی انتخابات UP Elections 2022 میں حصہ لینے کے لیے امیدوار کا اعلان کیا گیا اور مکمل یقین دہانی کرائی گئی کہ آپ بی ایس پی پارٹی کے پلیٹ فارم سے الیکشن لڑیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ انہیں اسمبلی حلقہ کا امیدوار بنانے کے لیے 4 لاکھ 50 ہزار روپے اور تین قسطوں میں 15/ 15 لاکھ روپے لیے گئے اور اس کے بعد تھوڑا تھوڑا کر کے 17 لاکھ روپے لیے گئے اور انہیں یقین دلایا گیا کہ آپ کو چارتھوال اسمبلی سیٹ پر امیدوار طے کیا گیا ہے۔