لکھنؤ: بہوجن سماج پارٹی کی قومی صدر اور اتر پردیش کی سابق وزیر اعلی مایاوتی نے ٹویٹ کرکے اپوزیشن جماعتوں پر حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ عوام اپوزیشن جماعتوں کے بہکاوے میں بالکل نہ آئیں۔ بی ایس پی سپریمو نے مسلم سماج کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں یہ سماج دیکھ رہا ہے کہ کس پارٹی نے انہیں زیادہ سے زیادہ نمائندگی دی ہے اور بی ایس پی ان کی خیر خواہ ہے۔ مسلم کمیونٹی کے میئر کے امیدواروں میں سب سے زیادہ امیدوار بہوجن سماج پارٹی کے ہیں۔ اس سے اپوزیشن جماعتوں کو تشویش ہوئی ہے۔
بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے ٹویٹ کیا کہ یوپی باڈی الیکشن کے تحت 17 میونسپل کارپوریشنوں میں میئر کے عہدہ کے انتخابات میں بی ایس پی کی طرف سے مسلم کمیونٹی کو بھی مناسب حصہ داری دینے کی وجہ سے یہاں سیاست گرم ہو گئی ہے اور اس سے خاص طور پر ذات پات اور فرقہ پرست جماعتوں کی نیند حرام ہوگئی ہے۔ بی ایس پی ایک امبیڈکرائٹ پارٹی ہے جو 'سروجن ہیتے اور سروجن سکھائے' کی پالیسی اور اصولوں پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے اسی بنیاد پر یوپی میں چار بار اپنی حکومت چلائی۔ انہوں نے ہمیشہ مسلمانوں اور دیگر معاشروں کی مناسب نمائندگی کی، اس لیے انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے مفادات اور مخالفین کی سازشوں پر زیادہ توجہ نہ دیں۔