ضلع پرتاپ گڑھ کے کنڈا علاقے کی رہنے والی آرتی موریا کی شادی قریب کے ہی گاؤں میں رہنے والے اودھیش کے ساتھ 8 دسمبر کو طئے ہوئی تھی۔جیسے جیسے شادی کی تاریخ قریب آرہی تھی گھر کے تمام افراد کافی خوش تھے۔دیکھتے دیکھتے یہ دن بھی آگیا اور آرتی کی بارات کا استقبال کرنے کی تیاری شروع ہوگئی۔لیکن اسی دن آرتی کے ساتھ ایک درد ناک حادثہ پیش آیا۔
بارات والے دن دوپہر کے قریب 1 بجے ایک بچے کوبچانے کی کوشش میں آرتی کا پیر پھسل گیا اور وہ چھت سے نیچے گر گئی۔اس حادثے میں آرتی کی ریڑھ کی ہڈی پوری طرح سے ٹوٹ گئی۔
زخم اتنی شدید تھی کہ پڑوس کے اسپتال نے آرتی کا علاج کرنے سے ہاتھ کھڑے کردیئے۔پریشان زدہ آرتی کے گھر والوں نے آرتی کو پریاگراج کے ایک نجی اسپتال میں داخل کرایا۔
ڈاکٹروں نے وہاں بتایا کہ آرتی فی الحال معذور ہوچکی ہے اور ہو کئی مہینوں تک بستر سے اٹھ نہیں سکتی ہے۔اتنا سنتے ہی آرتی کے والدین کو لگا کہ اب لڑکے والے اس شادی سے انکار کردیں گے، کیونکہ علاج ہونے کے بعد بھی آرتی کے مکمل طور پر صحتیاب ہونے کی کوئی امید نہیں تھی۔
جب آرتی کے گھروالوں نے دولہا اودھیش اور اس کے گھروالوں کو اس بات کی جانکاری دی اور کہا کہ وہ یہ رشتہ نہیں توڑنا چاہتے ہیں ، اسلئے آرتی کی جگہ اس کی چھوٹی بہن سے اودھیش کی شادی کروا دیں۔لیکن اودھیش کا جواب سن کر لڑکی والے حیران رہ گئے۔