اردو

urdu

By

Published : Jun 17, 2022, 7:09 PM IST

ETV Bharat / state

Blood Donation Camp in Tibbiya College AMU: اجمل خان طیبہ کالج میں پہلی مرتبہ بلڈ ڈونیشن کیمپ

اجمل خان طبیہ کالج، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) اور جونیئر ڈاکٹر ایسوسی ایشن نے بلڈ بینک جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج کے اشتراک سے اجمل خان طبیہ کالج و ہسپتال میں پہلی مرتبہ بلڈ ڈونیشن کیمپ کا انعقاد کیا، جس میں تقریبا تیس افراد نے خون کا عطیہ کیا Blood donation camp organized at Aligarh Muslim University۔

Blood donation camp
Blood donation camp

علی گڑھ:علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کا جواہر لال نہرو میڈیکل کالج (جے این ایم سی) ایک بڑا ہسپتال ہے۔ جہاں پر ضلع علی گڑھ اور آس پاس کے گاؤں دیہات سے خاصی تعداد میں لوگ علاج کرانے آتے ہیں جس میں روڈ ایکسیڈنٹ کے متاثرین بھی شامل ہوتے ہیں، جن کی جان بچانے کے لئے ڈاکٹروں کو فوری علاج کرنا ہوتا ہے جس کے لیے خون کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ جواہر لال نہرو میڈیکل کالج Jawaharlal Nehru Medical College, Aligarh میں خون کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے اے ایم یو اور ضلع علی گڑھ کی مختلف سماجی تنظیم بلڈ ڈونیشن کیمپ کا اہتمام کرتی رہتی ہیں۔ عطیہ کیا جانا والا خون جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج کی بلڈ بینک Blood Bank میں ہی اسٹور کیا جاتا ہے تاکہ ضرورت پڑھنے پر ضرورت مند مریض کو خون دستیاب ہو سکے۔

ویڈیو دیکھیے۔
ایسے ہی ایک بلڈ ڈونیشن کیمپ کا اہتمام اجمل خان طبیہ کالج میں کیا گیا. جس کا افتتاح مہمان خصوصی پروفیسر سائرہ مہناز (کمیٹی میڈیسن شعبہ جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج) اور مہمان اعزازی ڈاکٹر محمد فواد فاروق خان (سینئر میڈیکل آفیسر بلڈ بینک جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج) نے کیا۔ بلڈ ڈونیشن کیمپ صبح 9:30 بجے سے 12 بجے تک ہی تھا. جس میں اچھی خاصی تعداد میں طیبہ کالج Ajmal Khan Tibbiya College کے طلبہ و طالبات کے ساتھ اساتذہ نے بھی اپنا قیمتی خون عطیہ کیا۔موصولہ اطلاع کے مطابق بلڈ ڈونیشن کیمپ میں تقریبا تیس افراد نے اپنا خون عطیہ کیا جس میں کچھ افراد ایسے بھی تھے جنہوں نے پہلی مرتبہ خون عطیہ کیا۔طبیہ کالج کے جونیئر ڈاکٹر ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر نوال خان اور سیکریٹری ڈاکٹر فضل نے بتایا کہ ہمارے اس بلڈ ڈونیشن کیمپ کا مقصد عوام میں بیداری پیدا کرنا ہے اکثر لوگوں کا ماننا ہوتا ہے کہ خون عطیہ کرنے سے آدمی کمزور ہو جاتا ہے جبکہ ایسا نہیں ہے۔ خون عطیہ کرنے سے خون کے ٹاکسن ریلیز (Blood Toxin Release) ہوتے ہیں اور ہارٹ اٹیک (Heart Attack) کے بھی امکانات کم ہوتے ہیں۔ ایک خون عطیہ کرنے سے تین لوگوں کی جان بچائی جا سکتی ہے۔ خون عطیہ کرنا ایک بہترین ذریعہ ہے لوگوں کی جان بچانے کا۔

مزید پڑھیں:



خون عطیہ کرنے والے افراد کو ایک سرٹیفکٹ اور ایک خصوصی کارڈ بھی دیا گیا جس کی مدد سے مستقبل میں اگر ان کو یا ان کے کسی رشتہ دار کو خون کی ضرورت پڑتی ہے تو وہ اس کارڈ کے ذریعے عطیہ کیے گئے خون کا استعمال کر سکتے ہیں۔ خون عطیہ کرنے والوں کے لئے جوس، پھل وغیرہ کا بھی اہتمام کیا گیا۔
طبیہ کالج کی جونیئر ڈاکٹر ایسوسی ایشن نے یقین دلایا کہ مستقبل میں بھی وقتا فوقتا اس قسم کی خون عطیہ کیمپ کا انعقاد کیا جائے گا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details