بی جے پی کارکنان مینکا گاندھی کے خلاف
پیلی بھیت سے بی جے پی کے کچھ رکن اسمبلی اور پاٹی کارکنان نے پارٹی صدر امت شاہ کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ مقامی مرکزی وزیر مینکا گاندھی کی جگہ کسی دوسرے امیدوارکو ٹکٹ دیا جائے۔
دو مقامی رہنماؤں نے مینکا پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے ضلع کے ترقیاتی کاموں نظر انداز کیا ہے۔
حالانکہ پارٹی ضلع صدر نے اسے ضابطے اخلاق کے خلاف ورزی بتایا اور رکن اسمبلی اور دیگر رہنماں کے لکھے خط کی تفصیلات کے ساتھ ریاستی صدر مہیندر ناتھ پانڈے کو جانکاری دی ہے۔
پیلی بھیت پارلیمان کے حلقہ میں پانچ اسمبلی سیٹیں شامل ہیں اور ان پانچوں سیٹوں پر بی جے پی کامیاب ہوئی تھی۔یہاں پورنپور کے رکن اسمبلی بابو رام پاسوان کو چھوڑکر چار اراکین اسمبلی نے 5 مارچ کو 2019 کو خط لکھا تھا۔
اس سلسلے مین بلاسپور کے رکن اسمبلی رام سرن ورما نے کہا،'ہم نے پیلی بھیت سیٹ الیکشن میں کسی مقامی امیدوار کو میدان میں اتارنے کے مطالبے کے ساتھ پارٹی صدر سے ملنے کا فیصلہ کیا تھا۔
وہیں بی جے پی ضلع صدر راکیش گپتا نے کہا،'مینکا گاندھی 30 سال سے رکن پارلیمان ہیں۔اس لیے ان کے باہری ہونے کا کوئی سوال ہی نہیں ہے۔ پارٹی صدر امت شاہ کو کو خط بھیجنے والے ضابطے اخلاق کے خلاف ورزی کرتے ہیں اور میں نے ریاستی بی جے پی صدر کو ایک رپورٹ بھیجی ہے۔'
واضح رہے کہ مرکزی وزیر مینکا گاندھی 2009 کوچھوڑکر 1989 سے پیلی بھیت سے پارلیمانی انتخاب لڑتی آئی ہیں۔ ان کے بیٹے ورون گاندھی نے اپنا پہلا الیکشن 2009 میں پیلی بھیت سے جیتے تھے۔
2014 میں مینکا نے پھر سے یہاں الیکشن لڑا اور جیت حاصل کی۔
لیکن اس دفعہ انہیں اپنی پارٹی کے اندر ہی مخالفت کا سامنا کرنا پڑ رہاہے۔