اردو

urdu

ETV Bharat / state

مدرسہ میں آگ زنی کے بعد حالات کشیدہ - ضلع مجسٹریٹ

ماب لنچنگ کے بعد اب سخت گیر ہندو تنظیموں نے مدارس کوبھی نشانہ بنانا شروع کردیا ہے۔ اترپردیش کے ضلع فتح پور کے ایک مدرسہ میں آگ لگادی اور مذہبی کتابوں کو نذر آتش کردیا، جس کی وجہ سے علاقے میں فرقہ وارانہ کشیدگی ہے۔

مدرسہ میں آگ زنی کے بعد حالات کشیدہ

By

Published : Jul 17, 2019, 10:35 AM IST

Updated : Jul 17, 2019, 11:28 AM IST

ریاست اترپردیش کے فتح پور کے بہٹا گاؤں میں گذشتہ روز تالاب کے پاس گوشت کی بوری ملنے کے بعد کچھ شر پسند عناصر نے ہندو تنظیموں کے ساتھ مل کر مدرسہ دارالعلوم غریب نواز اور مسجد پر حملہ کردیا ۔

مدرسہ میں آگ زنی کے بعد حالات کشیدہ

بی جے پی اور سخت گیر ہندو تنظیموں نے گئوکشی کا معاملہ بتاکر مدرسہ کو آگ لگادی اور مذہبی کتابوں کو نذر آتش کردیا۔
اس واقعہ کے بعد علاقے میں حالات کشیدہ ہیں۔
پولیس کے اعلیٰ افسران جائے واردات پر پہنچ گئے ہیں اور کثیرتعداد میں علاقے میں پولیس فورس کو تعینات کردیا گیا ہے، لیکن اب بھی حالات کشیدہ ہیں۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ مدرسہ بند ہونے کے سبب بڑا حادثہ ہونے سے بچ گیا۔ کشیدگی کو دیکھتے ہوئے فی الحال آس پاس کے لوگ گھروں میں تالا ڈال کر وہاں سے اپنے رشتہ داروں کے یہاں چلے گئے ہیں۔

مدرسہ میں آگ زنی کے بعد حالات کشیدہ

لوگوں کا کہنا ہے کہ اتنا کچھ ہونے کے بعد بھی پولیس ہندو تنظیموں کے خلاف سخت قدم نہیں اٹھا رہی ہے۔

ضلع مجسٹریٹ سنجیو سنگھ نے بتایا کہ حالات کی کشیدگی کو دیکھتے ہوئے کثیر تعداد میں پولیس فورس کو تعینات کردیا گیا ہے اور حالات پر پینی نظر رکھے ہوئے ہیں۔

Last Updated : Jul 17, 2019, 11:28 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details