اردو

urdu

ETV Bharat / state

بی جے پی رکن اسمبلی کی دارالعلو دیوبند پرتنقید - assembly member

اتر پردیش کے ضلع سہارنپور کے شہر دیوبند کے بی جے پی ایم ایل اے کنور برجیش سنگھ نے دار العلوم پر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دیوبند دار العلوم کے ساتھ ساتھ  دیوبند میں تعلیم حاصل کرنے والے تمام طلباء اور غیر مقامی لوگ جو یہاں مقیم ہیں اُن سب کی تفتیش ہونی چاہیے۔

Deoband

By

Published : Feb 25, 2019, 6:48 AM IST

رکن اسمبلی نے کہا کہ ”قندھار واقعہ سے لے کر اب تک مولانا مسعود اظہر کا کوئی نہ کوئی تعلق دیوبند سے رہا ہے۔“

BJP MLA

دیوبند کے وکاس کھنڈ آفس میں منعقدہ ایک پروگرام میںکسانوں سے بات چیت کے دوران پلوامہ حملےپر رکن اسمبلی نے کہا کہ ”آپ ملک کے وزیرِ اعظم پر بھروسہ رکھئے انہوں نے ہمارے 40 مارے ہیں ہم ان کے 400 ماریں گے۔“

رکن اسمبلی نے کہا کہ ”دار العلوم میں تعلیم حاصل کرنے والے اور جو بھی کسی نہ کسی وجہ سے یہاں رہ رہے ہیں اُن سب کی تفتیش ہونی چاہئے۔“

اُنہوں نے کہا کہ ”گزشتہ دنوں پاسپورٹ کی تفتیش کے سلسلےمیں تحقیقاتی ٹیم دیوبند آئی تھی تب اس کی مخالفت کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ”اگر ہم صحیح ہیں تو ہمیں کس بات کا ڈر ہے اگر تفتیش ہوتی ہے تو میرے گھر سے شروع کی جائے۔“

برجیش سنگھ نے کہا کہ ”باہر سے آنے والے کسی بھیشخص کا چاہے وہ طالب علم ہی کیوں نہ ہوں اسکی تفتیش ہونی چاہئے۔ اگر یہ تفتیش پہلے ہوجاتی تو یہ دہشت گرد دیوبند کی حد میں کبھی نہیں آسکتے تھے۔“

دیوبند کے حدود میں جیش محمد کے کارکنانکا پکڑے جانا قندھار واقعہ میں مولانا مسعود اظہر کا سیدھا سیدھا کردار رہا ہے۔ اس کے تار دیوبند سے جڑا ہونا صاف طور پر دیوبند کی نیت کو ظاہر کرتے ہیں اور دار العلوم کی تعلیم پر سوال اٹھاتے ہیں۔

برجیش سنگھ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ”ایک تحقیقاتی ٹیم بنا کر دار العلوم میں پڑھنے والے سبھی طلبہ اور دارالعلوم کی تفتیش کی جائے“۔

واضح رہے کہ جیسے جیسے انتخابات قریب آتے جارہے ہیں بی جے پی کے قائدین بوکھلاہٹ کےشکار ہیں اور فرقہ وارانہ فضاپیدا کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

For All Latest Updates

ABOUT THE AUTHOR

...view details