مہاراج گنج:اترپردیش کے مہاراج گنج ضلع میں بی جے پی لیڈر راہی معصوم رضا پر ایک دلت لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے اور اس کے والد کو قتل کرنے کا سنگین الزام لگایا گیا ہے۔ متاثرہ کی شکایت پر کوتوالی پولیس نے بی جے پی لیڈر کے خلاف قتل، عصمت دری، چھیڑ چھاڑ، مارپیٹ، ڈرانے دھمکانے کے علاوہ پاسکو ایکٹ اور ایس سی ایس ٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہے۔ ساتھ ہی بی جے پی لیڈر کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لے لیا گیا ہے۔
سنت کبیر نگر ضلع کے مہنداوال علاقے کی رہنے والی 17 سالہ نابالغ دلت لڑکی نے کوتوالی پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔ لڑکی نے بتایا کہ اس کے والد خاندان کے ساتھ روزی روٹی کے لیے مہاراج گنج آئے تھے۔ شہر کے ویر بہادر علاقے کے رہائشی وکیل راہی معصوم رضا کے گھر میں پورا خاندان کرائے پر رہتا ہے۔ ساتھ ہی والد پچھلے پانچ برس سے مہاراج گنج میں فٹ پاتھ پر پانی اور پکوڑے بیچتے تھے۔ خاندان میں چار بہنیں اور ایک بھائی ہے۔
متاثرہ لڑکی نے مزید بتایا کہ 28 اگست کو اس کے والد دکان پر گئے تھے۔ اسی دوران مالک مکان راہی معصوم رضا اس کے کمرے میں داخل ہوئے اور اس کے ساتھ زبردستی کرنے لگے۔ اس کے بعد والد موقعے پر آئے اور احتجاج شروع کر دیا۔ اس پر بی جے پی رہنما راہی معصوم رضا نے اس کے والد کو گھسیٹتے ہوئے باہر کہیں لے گئے اور انہیں مار ڈالا۔ لڑکی کے مطابق کوتوالی پولیس نے اس کے والد کی لاش کا پوسٹ مارٹم کرایا تھا۔ اس کی رپورٹ ابھی تک موصول نہیں ہوئی۔ متاثرہ لڑکی نے اپنی شکایت میں یہ بھی بتایا کہ کچھ دن پہلے بی جے پی لیڈر نے اس کی چھوٹی بہن کے ساتھ بھی چھیڑ چھاڑ کی تھی۔ تب بی جے پی لیڈر نے اسے دھمکی دی تھی کہ اگر اس نے اس واقعہ کے بارے میں کسی کو بتایا تو اسے مار دیا جائے گا۔