لکھنؤ:بھارتیہ جنتا پارٹی نے بلدیاتی انتخابات میں اپنے وعدے کے مطابق مسلمانوں کو 300 سے زائد ٹکٹ دیے ہیں۔ اس میں میونسپلٹی اور نگر پنچایت صدر کے لیے بھی 30 ٹکٹ دیے گئے ہیں۔ مسلمانوں کو جو ٹکٹ دیے گئے ہیں ان میں زیادہ تر مغربی اتر پردیش کے ہیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کا اندازہ ہے کہ یہ سیٹیں جیت کر بی جے پی لوک سبھا انتخابات سے پہلے تقریباً 200 نئے مسلم لیڈروں کو میدان میں اتارے گی۔ جس کی وجہ سے اتر پردیش میں بی جے پی کو ایک نیا ووٹ بینک ملے گا، بی جے پی نے جن لیڈروں کو ٹکٹ دیا ہے ان میں سے زیادہ تر کا تعلق پسماندہ برادری سے ہے۔
اس کے علاوہ شیعہ برادری کو بھی کافی ٹکٹ دیے گئے ہیں۔ اقلیتی محاذ مورچہ کے صدر کا کہنا ہے کہ یہ تعداد 300 سے تجاوز کر گئی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی مسلمانوں کے لیے کیے گئے کاموں کے لیے مسلم اکثریتی نشستوں پر جائے گی۔ جس کے ذریعے انہیں بلدیاتی انتخابات میں زبردست کامیابی ملنے کی امید ہے۔ بلدیاتی انتخابات سے قبل بھارتیہ جنتا پارٹی نے اعلان کیا تھا کہ جہاں جہاں مسلم اکثریتی وارڈ اور میونسپلٹی، نگر پنچایتیں ہیں وہاں امیدوار صرف مسلمان ہوں گے۔ ان میں اقلیتی مورچہ کے زیادہ تر کارکنان شامل ہوں گے۔ مسلمانوں میں اپنا ماحول بنانے کے لیے پارٹی نے صوفی کانفرنسوں کا انعقاد کیا ہے۔