اترپردیش کے سابق وزیر مانگے رام کشیپ نے اترپردیش کی موجودہ صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اترپردیش کی عوام حکومت کے استحصالی رویہ سے پریشان ہے کیونکہ حکومت کی جانب سے مسلسل عوامی مسائل پیدا کئے جارہے ہیں۔
بی جے پی نے کشیپ سماج کا استحصال کیا: مانگے رام کشیپ سہارنپور کے دیوبند علاقہ میں مانگے رام کشیپ نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے کشیپ طبقہ سمیت 17پسماندہ ذاتوں کا ہندتوا کی آڑ میں زبردست استحصال کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سماجوادی پارٹی کے چیف اکھلیش یادو نے کشیپ طبقہ کو پارٹی کی عاملہ میں شامل کرکے انہیں وقاری حیثیت دینے کا کام کیا ہے۔
منگل کے روز دیوبند میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سماجوادی پارٹی کے سابق وزیر مانگے رام کشیپ نے کہا کہ عوام اور خاص طور سے اقلیتیں و پسماندہ طبقات بیدار ہوگئے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کشیپ طبقہ اپنے حقوق کی لڑائی کے لئے میدان میں آگیا ہے۔
بڑھانہ میں 11 نومبر کو ہونے والے کشیپ سماج کے ایک بڑے پروگرام میں سابق وزیر اعلی اکھیلیش یادو کی شرکت کرنے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اکھیلیش یادو پہلی مرتبہ وزیر اعلیٰ بننے کے وقت سے ہی کشیپ سماج کو اہمیت دیتے آرہے ہیں اور اب سماج ان کے کندھے سے کندھا ملا کر کھڑا ہوگیا ہے۔
انہوں نے ریاست کی بی جے پی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت لوگوں میں تفرقہ اور نفرت پھیلانے والی حکومت ہے۔ یہی وجہ ہے کہ 17 پسماندہ ذاتوں کو ابھی تک ایس سی ریزرویشن نہیں دیا گیا ہے جبکہ اعلیٰ ذات کو دس فیصد ریزرویشن دیا جاچکا ہے۔ اس لئے اب پسماندہ اور نہایت پسماندہ طبقات موجودہ حکومت کے جھوٹ اور فریب کے جال میں آنے والے نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: برسوں سے انصاف کیلئے جدوجہد کر رہے رمضان بٹ کے اہل خانہ، آخر کب ملے گا انصاف؟
سابق وزیر نے کہا کہ قانون اور نظم ونسق کا شور مچا کر اقتدار میں آنے والی حکومت اس بات کا جواب دیگی کہ پورے اترپردیش میں اس کے پانچ سالہ دورہ اقتدار میں قتل اور عصمت دری کے واقعات ہوئے ہیں۔ صوبہ کی عوام اب مذہب اور ذات کے نام پر تقسیم ہونے والی نہیں ہے اور آنے والے اسمبلی الیکشن میں بی جے پی کو باہر کا راستہ دکھایا جائےگا۔