ریاست اترپردیش کے مرادآباد کے بلاری میں بھارتی کسان یونین (تومر) نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کسان زرعی قوانین واپس لیے جانے کی مانگ گزشتہ کئی مہینوں سے کر رہے ہیں لیکن حکومت نے ابھی تک اس معاملے پر کوئی بھی فیصلہ نہیں لیا ہے۔ ایک بار پھر ہم 17 جون کو تینوں زرعی قوانین کے خلاف ہم جگہ جگہ احتجاج کریں گے۔
'مرکزی حکومت کو زرعی قوانین واپس لینا ہوگا'
اس موقع پر بھارتی کسان یونین (تومر) کے مرادآباد صدر قاصد حسین نے کہا کہ جس طرح سے بنگال میں بی جے پی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے اسی طرح سال 2024 میں بھی مرکزی حکومت کو شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ہم لوگوں کو بتائیں گے کہ جو حکومت کسانوں کی نہیں ہو سکی، وہ کسی کی نہیں ہو سکتی۔
اس موقع پر بھارتی کسان یونین (تومر) کے مرادآباد صدر قاصد حسین نے کہا کہ جس طرح سے بنگال میں بی جے پی کو ہار کا سامنا کرنا پڑا ہے اسی طرح سال 2024 میں بھی مرکزی حکومت کو ہار کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ہم لوگوں کو بتائیں گے کہ جو حکومت کسانوں کی نہیں ہو سکی، وہ کسی کی نہیں ہو سکتی۔ اگر حکومت یہ سوچ رہی ہے کہ ہم ان کے آگے جھک جائیں گے تو یہ ہے حکومت کی غلط فہمی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 17 جون کو ایک بار پھر کسان جگہ جگہ مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کریں گے۔ اتنا وقت ہوگیا دہلی بارڈر پر کسانوں کو احتجاج کرتے ہوئے لیکن مرکزی حکومت توجہ تک نہیں دے رہی۔