اردو

urdu

ETV Bharat / state

مظفرنگر: بھارتیہ کسان یونین کا احتجاج، گنے کی قیمت میں اضافے کا مطالبہ - ریاست اتررپردیش

Bharatiya Kisan Union Arajnaitik Protest: مظفرنگرضلع میں واقع کلیکٹریٹ کے باہر بھارتیہ کسان یونین (اراجنیتک) کے کارکنان گنے کی قیمت میں اضافے کے مطالبے پر غیر معینہ مدت کے لیے احتجاجی دھرنے پر بیٹھ گئے ہیں۔

بھارتیہ کسان یونین ایراجنیتک کا گنے کی قیمت میں اضافے کے مطالبے کو لے کر احتجاجی دھرنا
بھارتیہ کسان یونین ایراجنیتک کا گنے کی قیمت میں اضافے کے مطالبے کو لے کر احتجاجی دھرنا

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 5, 2024, 1:58 PM IST

مظفرنگر میں بھارتیہ کسان یونین کا احتجاج

مظفرنگر: ریاست اتررپردیش کے مظفرنگر ضلع میں واقع کلیکٹریٹ کے باہر بھارتیہ کسان یونین (اراجنیتک) کے کارکنان نے گنے کی قیمت میں اضافے کے مطالبے پر غیر معینہ مدت کے لیے احتجاجی دھرنے کا سلسلہ دوسرے دن بھی جاری رکھا۔ بھارتیہ کسان یونین (اراجنیتک) نے گزشتہ روز اپنے سینکڑوں کارکنان اور عہدے داران کے ساتھ گنے لے کر سڑکوں پر پیدل مارچ نکلتے ہوئے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے حکومت کو وارننگ دی اور گنے کی قیمت میں اضافے کا مطالبہ کیا۔

بی کے یو (اراجنیتک) کے ضلع صدر انکت چودھری سے جب ای ٹی وی بھارت اردو کی ٹیم نے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ پوری ریاست میں گنے کی قیمت میں اضافے کو لے کر احتجاج کیا جا رہا ہے اسی سلسلے میں پیدل مارچ نکال کر غیر معینہ مدت تک کے لیے کلکٹریٹ کے احاطے میں احتجاج کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک حکومت گنے کی قیمت کا اعلان نہیں کرتی اور گنے کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کرتی تب تک بی کے یو (اراجنیتک) احتجاج جاری رکھے گی۔

انہوں نے کہا کہ گاؤں میں موجود کلو مالکان اسے 450 روپے فی کوئنٹل کے حساب سے خرید رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شوگر مل مالکان پہلی بار حکومت سے قیمتوں میں اضافے کی اپیل کر رہے ہیں۔ اور کہا کہ حکومت نے گنے کی قیمت میں اضافے کا اعلان نہ کیا تو گاؤں کے کوہلو زیادہ تر گنے خریدیں لےگے جس کی وجہ سے میل کو نکسان ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں:گیانواپی کی سروے رپورٹ عام کی جائے گی یا نہیں، آج عدالت کا فیصلہ متوقع

مظفر نگر کے رکن پارلیمنٹ اور مرکزی ریاستی وزیر ڈاکٹر سنجیو بالیان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال بھی وزیر ڈاکٹر سنجیو بالیان نے کسانوں کو قیمتوں میں اضافے کا لالی پاپ دیا تھا۔ لیکن پچھلی بار بھی گنے پر کوئی نیا پیسہ کا اضافہ نہیں گیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details