نوئیڈا:میڈیا کلب نوئیڈا سیکٹر 29 اتر پردیش میں پرس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بھارتیہ کسان پریشد نے نوئیڈا اتھارٹی کو خبردار کیا ہے کہ اگر آئندہ چند دنوں میں ان کے رویے میں کوئی تبدیلی نہیں آئی تو اتھارٹی کے اہلکار جن ممالک کا دورہ کرنے گئے ہیں، وہ ان ممالک کے سفیروں کو خط لکھ کر کسانوں پر ہونے والے ظلم سے آگاہ کریں گے۔ اس کے علاوہ جن کارپوریٹ گھرانوں کے ساتھ میٹنگ ہو رہی ہے انہیں بھی خط و کتابت کے ذریعے کسانوں کے احتجاج سے آگاہ کیا جائے گا۔
کسانوں نے کہا کہ بورڈ میٹنگ میں آبادی کا مدعہ جس میں 450 میٹر سے لے کر 1000 میٹر تک اور 10% معاوضہ کا مسئلہ، حکومتی سطح پر نوئیڈا اتھارٹی میں آج تک زیر التواء ہے۔ بھارتیہ کسان پریشد کے کارکنان نے مزید کہا کہ تجارتی سرگرمیوں کے لیے قواعد کا معاملہ زیر التوا ہے۔ تقریباً 5000000 میٹر زمین صنعت کاروں کو فروخت کی جا چکی ہے اور اس کے بعد پوری دنیا اور پورے ہندوستان میں کارپوریٹس کو زمین دینے کے لیے انویسٹر سمٹ 2023 کا انعقاد کیا جا رہا ہے، جس میں نوئیڈا ایک سرکردہ شراکت دار کے طور پر کام کر رہا ہے، لیکن دوسری جانب کسانوں کی 10 فیصد زمین ابھی تک پلاٹوں کی شکل میں الاٹ نہیں کی گئی جو معاہدے کے مطابق 6 ماہ میں دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ جب کسانوں کو دینے کے لیے زمین نہیں ہے تو پھر صنعتوں کو زمین کیوں دی جارہی ہے۔