اردو

urdu

مظاہرے کے بعد بھارتیہ کسان یونین کا ڈی ایم کو میمورنڈم

زرعی قوانین کے خلاف اترپردیش میں مسلسل مظاہرے ہو رہے ہیں، جہاں کسان یوپی اور دہلی کی سرحدوں پرسراپا احتجاج ہیں۔ وہیں دوسری طرف ضلع ہیڈکوارٹر پر بھی کسان تنظیمیں مستقل احتجاج کررہی ہیں۔

By

Published : Dec 15, 2020, 7:47 AM IST

Published : Dec 15, 2020, 7:47 AM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع امروہہ کے کلکٹریٹ احاطے میں تینوں زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے کے ساتھ ہی بھارتیہ کسان یونین کی جانب سے بھوک ہڑتال بھی کی گئی اور شام کو ڈی ایم امروہہ کو ایک یاد داشت سونپا گیا۔

زرعی قانون کے خلاف اترپردیش میں مسلسل مظاہرے ہو رہے ہیں، جہاں کسان یوپی اور دہلی کی سرحدوں پرسراپا احتجاج ہیں۔ وہیں دوسری طرف ضلعی ہیڈکوارٹر پر بھی کسان تنظیمیں مستقل احتجاج کر رہی ہیں۔

بھارتیہ کسان یونین بھنو نے امروہہ ضلع ہیڈ کوارٹر پر بھی احتجاجی دھرنا دیا اور بھارتیہ کسان یونین بھنو کے کچھ کسان رہنمآں نے بھوک ہڑتال کیا۔

صبح سے شام تک پولیس اور انتظامیہ کے اعلی عہدیدار کسانوں اور سیاسی پارٹیوں سے الجھتے رہے۔ ایک طرف جہاں کسان کلکٹریٹ کے احاطے میں احتجاج کر رہے تھے، دوسری طرف سیاسی جماعتیں بھی کسانوں کی حمایت میں احتجاجی مقام پر آنا چاہتی تھیں، شام کو ڈسٹرکٹ افسر امروہہ امیش مشرا کو بھارتیہ کسان یونین بھنو کے قومی نائب صدر دیوکار چودھری نے میمورنڈم پیش کیا۔

احتجاج والے مقام پر سکیورٹی میں تعینات پولیس اہلکار

اس موقع پر دیوکار چودھری نے کہا کہ مرکزی حکومت کے ذریعہ لائے گئے تینوں زرعی قوانین کسانوں کے لیے کالے قانون کے برابر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت کو کوئی قانون بنانا ہے تو پھر ایم ایس پی پر قانون بنائے، انہوں نے کہا کہ جب تک حکومت اس قانون کو واپس نہیں لیتی احتجاج جاری رہے گا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details