مرکزی حکومت کے زراعت سے متعلق قوانین کے خلاف کسان سنیوکت مورچہ نے قومی شاہراہ کو مکمل طور پر بند کرکے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر ضلع بھر کے مختلف مقامات سے کسان اپنے ٹریکٹروں سے امبیڈکر پارک پہنچے۔ مرکز کی مودی حکومت اور ریاست کی یوگی سرکار کے خلاف نعرے بازی کرکے کسان مخالف قوانین کو فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔
مرکزی حکومت کے زراعت سے متعلق قوانین کے خلاف کسانوں کی تنظیموں کا متحدہ محاذ سنیوکت کسان مورچہ نے آج بھارت بند کا اعلان کیا اور ملک بھر کے تقریباً تمام اضلاع میں کسانوں نے بھارت بند کو کامیاب بنانے کے لئے قومی شاہراہوں پر دھرنا دیا۔
رامپور کے امبیڈکر پارک واقع قومی شاہراہ 24 پر بھی بڑی تعداد میں کسانوں نے پہنچ کر چکہ جام کیا۔ انہوں نے مرکز کی مودی حکومت کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔
اس موقع پر بھارتی کسان یونین کے ضلع صدر حسیب احمد نے کہا کہ ملک میں ہر برس 16 ہزار کسان خودکشی کرنے پر مجبور ہیں۔ لیکن مرکزی حکومت کسانوں کی ترقی کے بجائے کسانوں کو پرائیویٹ کمپنیوں سے جوڑ کر غلام بنانے کی کوشش کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اے پی ایم سی لینڈ ریفارم ایکٹ کے آجانے سے زرعی شعبہ کا مکمل طور پر ختم ہونے کا اندیشہ ہے۔ مرکزی حکومت کے زرعی قوانین سے کسانوں کو کچھ بھی نفع نہیں پہنچے گا۔ ان قوانین سے مہنگائی میں مزید اضافہ بھی ہوگا۔
حسیب احمد نے کہا کہ حکومت کے پاس اڈانی امبانی جیسے بڑے سرمایہ کاروں کے نوٹوں کی طاقت ہے۔ کسان کے پاس صرف ووٹ کی طاقت ہے۔