اردو

urdu

ETV Bharat / state

بریلی کے زیادہ تر گاؤں کورونا سے پاک

بریلی کے کل 1193 گاؤں میں سے 1140 گاؤں کو کورونا سے مکمل طور پر آزادی مل گئی ہے اور جن گاؤں میں کورونا کا اثر باقی وہاں محکمہ صحت کی ٹیم پہنچ کر لوگوں کو کورونا کے حوالے سے بیدار کرنے کا کام کر رہی ہے۔

بریلی کے زیادہ تر گاؤں کورونا سے آزاد
بریلی کے زیادہ تر گاؤں کورونا سے آزاد

By

Published : Jun 12, 2021, 8:41 PM IST

ریاست اترپردیش کے بریلی ضلع میں کورونا کا اثر مسلسل کم ہوتا جا رہا ہے۔ شہر میں کورونا کے نئے کیس کی تعداد دس سے بھی کم ہے۔ اگر دیہی علاقوں کی بات کریں تو ضلع کے کل 1193 گاؤں میں سے 1140 گاؤں کو کورونا سے مکمل طور پر آزادی مل گئی ہے۔ جبکہ کل 53 گاؤں میں کچھ اثر باقی ہے۔ ان 53 گاؤں سے کورونا کو ختم کرنے کے لیے محکمہ صحت نے خاص مہم چلانے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔

مہلک بیماری کورونا وبا کی وجہ سے تمام لوگوں کے لیے گزشتہ دو ماہ بہت مشکلات بھرے گزرے ہیں۔ اپریل اور مئی میں کورونا انفیکشن کے خوفناک دور نے سب کو ہلا کر رکھ دیا۔ اسپتالوں میں بیڈ نہیں تھے اور وسائل کی کمی کی وجہ سے لوگ اذیت میں دم توڑ رہے تھے۔

مئی میں کورونا کے انفیکشن نے دیہی علاقوں کا رخ کیا۔ یہ انفیکشن ضلع بریلی کی تقریبا 670 گرام پنچایتوں کی چھوٹی چھوٹی آبادیوں اور اُن کے اطراف میں پھیلنے لگا۔ محکمہ صحت نے گاؤں میں کورونا کے انفیکشن کو ختم کرنے کے مقصد سے ضلع کے تمام گاؤں کو کئی حصّوں میں تقسیم کیا۔ پہلے مرحلے میں 100 گاؤں کا انتخاب کرکے مہم شروع کی۔ سب سے بڑی مشکل یہ تھی کہ یہاں بیداری کا بحران ہونے کی وجہ سے لوگوں کے ذہن میں تمام غلط فہمیاں تھیں۔

بریلی کے زیادہ تر گاؤں کورونا سے آزاد

محکمہ صحت نے پہلے لوگوں کو بیدار کیا اور کورونا کے اثرات کے بابت مشاورت کرکے علاج، کورنٹین، آئیسولیشن، ٹیکہ کاری، جسمانی فاصلہ، ماسک اور دیگر احتیاط کی بات بتائی۔ رفتہ رفتہ لوگوں نے ٹیم کے ساتھ تعاون کیا تو کورونا پر قابو کرنا آسان ہو گیا۔

کووڈ کی دوسری لہر نے لوگوں کو سمجھنے اور سنبھلنے کا موقع نہیں دیا۔ جس کی وجہ سے ضلع بریلی میں سیکڑوں لوگوں کی جان چلی گئی۔ کورونا کی دوسری لہر کے بابت لوگوں کو اس بات کا اندازہ نہیں تھا کہ اس کے اثرات اِتنے دردناک، خوفناک اور خطرناک ثابت ہوں گے۔

کورونا انفیکشن کا اثر ضلع کے آدھے سے زیادہ گاؤں تک پہنچ گیا تھا۔ ابتدائی مرحلے میں، اگرچہ دیہات میں اس کا اثر کم تھا، پنچایت انتخابات اور تارکین وطن کی واپسی کی وجہ سے دیہات میں کورونا کا اثر تیزی سے پھیلنے لگا۔ ضلع کے کل 1193 گاؤں میں سے 650 گاؤں اور چھوٹی آبادی والے علاقے میں سب سے پہلے کورونا کے علامات کو تشخیص کیا گیا تھا۔ بہرحال تاخیر سے ہی صحیح، لیکن اب کورونا کا بدترین دور خاتمہ کی دہانے پر ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details