ریاست اترپردیش کے ضلع بریلی کے تھانہ فریدپور پولیس نے ایک نائیجیریائی باشندہ کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس کو شک ہے کہ وہ حوالہ کاروبار میں ملوث ہے۔ اہم بات یہ کہ اس نے پولیس کو اپنا پاس پورٹ اور ویزا بھی نہیں دکھایا، جس کے بعد پولیس اُس سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔
بغیر پاسپورٹ اور ویزے سے کئی برسوں سے دہلی میں رہ رہے نائجیرین نوجوان رابرٹ کو فریدپور پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ وہ اپنے گروہ کے ساتھیوں سے سائیبر فراڈ کی رقم (80 لاکھ روپیہ) لینے آیا تھا۔
دراصل تھانہ فریدپور علاقے میں رہنے والے مہندی حسن اور نائجیرین رابرٹ دہلی میں رہتے ہیں۔ رابرٹ سائبر فراڈ کے ذریعے لوگوں کے اکاؤنٹ سے روپیہ نکالکر مہندی حسن کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کرتا ہے۔ مہندی حسن پوری رقم میں سے 15 فیصد روپیہ اپنے پاس رکھ کربقیہ رقم رابرٹ کو نقدی کی شکل میں دے دیتا ہے۔
گزشتہ چھ مہینے میں رابرٹ نے مہندی حسن، اُس کے بیٹے ارباز اور اس کے دو رشتہ داروں کے اکاؤنٹ میں 80 لاکھ روپیہ سائبر فراڈ کے ذریعے ٹرانسفر کئے ہیں۔
رابرٹ کو مہندی حسن کی نیت پر شبہ ہوا ۔کیونکہ مہندی نے نہ تو خود اور نہ ہی اپنے رشتہ داروں سے پیسے واپس کرائے۔ ساتھ ہی مہندی حسن نے دہلی میں اُس کا ساتھ بھی چھوڑ دیا۔
اس کے بعد نائجیرین رابرٹ نے مہندی حسن کے آبائی گھر کا پتہ لگا لیا۔ اور وہ اپنے 80 لاکھ روپیہ لینے کے لیے بریلی کے تھانہ فریدپور کے قصبہ فیردپور میں واقع مہندی حسن کے گھر پہنچ گیا۔ وہاں مہندی حسن اور بیٹا ارباز تو نہیں ملے، لیکن گھر کی خواتین نے رابرٹ کو گھیر لیا اور پھر جم کر ہنگامہ ہوا۔
اطلاع ملنے پر پولیس پہنچی اور رابرٹ کو تھانے لے آئی۔ وہاں پولیس نے اُس سے پاسپورٹ اور ویزا طلب کیا۔ لیکن وہ نہیں دکھا سکا۔
رابرٹ نے کہا کہ مہندی حسن، اُس کے بیٹے ارباز اور دیگر دو رشتہ داروں کے اکاؤنٹ میں رقم ٹرانسفر کی تھی۔ اس پر پولیس نے اسے اپنی تحویل میں لے لیا۔ تفتیش کے دوران ملزم نے بتایا کہ وہ گزشتہ کئی ماہ سے دہلی میں رہ رہا ہے۔
تھانہ فریدپور پولیس نے رابرٹ کے خلاف غیر قانونی طریقہ سے بھارت میں رہنے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ اس کے علاوہ مہندی حسن، بیٹے ارباز اور دیگر دو رشتہ داروں کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔