بریلی شہر کا دل کہلائے جانے والے کتب خانہ بازار Bareilly Kutubkhana Flyover میں روزانہ لگنے والی ٹریفک جام سے جلد ہی نجات ملنے کی امید ہے۔ حیدرآباد کی کمپنی کو کتب خانہ فلائی اوور کی تعمیر کا ٹینڈر Hyderabad Company construct Kutubkhana Flyover دیا گیا ہے۔رسمی کارروائیاں مکمل کرنے کے بعد ایگزیکیوٹنگ ایجنسی فلائی اوور کی تعمیر شروع کر دے گی۔ تقریباً 118 کروڑ روپے میں بننے والے پل کی لمبائی 1.377 کلومیٹر ہے۔
میونسپل کارپوریشن کے تحت کام کرنے والی اسمارٹ سٹی کمپنی نے کچھ عرصہ قبل کتب خانہ اوور برج کی تعمیر کے لیے 136 کروڑ روپے کی منظوری دی تھی۔ یہ فلائی اوور شہر کے کوہاڑا پیر محلہ کے نینی تال روڈ اور کتب خانہ چوراہے سے ہوتے ہوئے کوتوالی تک بنایا جائے گا۔ پہلے فلائی اوور کی لمبائی تقریبا 1577 میٹر طئے کی گئی تھی لیکن بعد میں تقریبا 200 میٹر کی لمبائی کم کردی گئی۔ اب طئے ہوا ہے کہ تقریبا 1377 میٹر فلائی اوور کو تعمیر کیا جانا ہے اور اس کی تعمیر میں تقریبا 118 کروڑ روپئے خرچ ہوں گے۔
برج کارپوریشن نے حال ہی میں فلائی اوور کی تعمیر کے لیے تقریباً 76 کروڑ روپے کے آن لائن ٹینڈر طلب کیے تھے۔ دو ماہ قبل ٹینڈر کھولے گئے تھے۔ اس میں اتر پردیش کی ایک کمپنی اور جنوبی ہندوستان کی دو کمپنیوں نے تعمیر کے لیے اپنی رضامندی ظاہر کرتے ہوئے ٹینڈر جمع کرائے تھے۔ تاہم، تمام تحقیقات کے بعد حیدرآباد کی ”منتینا انفرا سالوشن کمپنی“ کو ”ایگزیکیوٹنگ ایجنسی“ کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔ یہ کمپنی کتب خانہ فلائی اوور تعمیر کرے گی۔
مزید پڑھیں:بریلی: فلائی اوور کی تعمیر کے خلاف تاجروں کا احتجاج
کتب خانہ فلائی اوور کی تعمیر پر تقریباً 76 کروڑ روپے خرچ ہونے ہیں۔ باقی رقم بجلی، گٹر وغیرہ کے کاموں پر استعمال کی جائے گی۔ کتب خانہ روڈ پر بجلی کی لائنیں، کھمبے اور ٹرانسفارمرز بھی لگا دیئے گئے ہیں۔ فلائی اوور کی تعمیر سے قبل ان لائنوں کو زیر زمین کیا جائےگا۔ وہاں سے ٹرانسفارمرز شِفٹ کیے جائیں گے۔ اس کے ساتھ سیوریج اور پانی کی نالیوں کو بھی سڑک کنارے تعمیر کیا جائےگا۔ فلائی اوور کے ستون انگریزی کے الفابٹ یو کے سائز کے ہوں گے، لیکن یو اُلٹا ہوگا۔ تاکہ فلائی اوور کے نیچے کام کرنے والے تاجروں کو کوئی پریشانی نہ ہو۔