در اصل اتراکھنڈ کے ٹہری گڑھوال کا مکیں محمد فیصل اپنے چند احباب کے ساتھ بجنور کے نگینہ کی رہنے والی دلہن کو لینے کے لئے بارات کے ساتھ آئے تھے۔ بارات کو یوپی اتراکھنڈ کی سرحد پر ہی روک دیا گیا تھا۔
یوپی ۔ اتراکھنڈ سرحد پر رسم نکاح - The bridegroom took the bride home
لاک ڈاون کے چوتھے مرحلے میں اتراکھنڈ سے شادی کے جوڑے میں آئے دولہے کا سرحد پر ہی حافظ نے نکاح پڑھایا وہ بھی محض اس لئے کہ اتراکھنڈ حکومت کی جانب سے کسی کو دوسری ریاست میں جانے کی اجازت نہیں تھی۔ سرحد پر نکاح کی رسم ادا کر کے دولہا اپنے چار ساتھیوں کے ساتھ دلہن کو اپنے گھر اتراکھنڈ لے گیا-
یوپی اتراکھنڈ سرحد پررسم نکاح
کیونکہ اتراکھنڈ حکومت کی جانب سے دوسری ریاستوں میں جانے کی اجازت نہیں دی گئی تھی بلکہ سرحد تک ہی جانے کی اجازت دی گئی تھی۔
اسی کے پیش نظر سرحد پر حافظ نے دولہے کا نکاح پڑھوایا-ادھر دلہن بھی پہلے ہی سے سرحد پر موجود تھی۔ چند لوگوں کی موجودگی میں نکاح کی رسم ادائیگی کے بعد دولہا دلہن کو اپنے گھر لے گیا۔