ریاست اتر پردیش کے بارہ بنکی پولیس کو غیر قانونی منشیات کی تسکری معاملے میں بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ بارہ بنکی کے محمدپور کھالہ تھانہ حلقے سے 5 کلو 110 گرام غیر قانونی مارفین برآمد کی گئی ہے۔عالمی بازار میں اس کی قیمت 15 کروڑ سے زیادہ بتائی جا رہی ہے۔
اطلاع کے مطابق غیر قانونی مارفین کی یہ کھیپ بھی جھارکھنڈ سے لائی گئی تھی. اس معاملے میں پولیس نے تین ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔
واضح رہے کہ بارہ بنکی میں گزشتہ کچھ ماہ میں مارفین تسکری کے جو بھی معاملے پیش آئے ہیں، ان میں سے زیادہ تر معاملے کا تعلق جھارکھنڈ سے رہا ہے۔
منگل کی صبح محمد پور تھانہ حلقے کے دادن پور چوراہے سے پولیس نے جھارکھنڈ کے ضلع چترہ کے تھانہ پتھرگڈا کے گاؤں چوتھا کے اودھیش کمار، بارہ بنکی کے اسندرہ تھانہ کے پارا، ابراہیم گاؤں کے صدام عرف افسار احمد اور لکھنؤ کے کرشن کمار کو گرفتار کیا ہے۔
جھارکھنڈ سے ہو رہی منشیات کی سپلائی، تین ملزمین گرفتار یہ معاملہ پولیس کی روشنی میں تب آیا جب تلاشی کے دوران ان کے پاس سے مارفین برآمد ہوئی۔ان سے پوچھ گچھ میں انکشاف ہوا کہ صدام کے والد اور اودھیش کے والد جھارکھنڈ میں مارفین تسکری کے معاملے میں جیل کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ جیل میں اپنے والد سے ملاقات کے دوران دونوں کی ملاقات ہوئی اور اس کالے کاروبار کو آگے بڑھانے کے لئے دونوں نے ایک دوسرے کا ہاتھ تھاما۔صدام کے کہنے پر اودھیش جھارکھنڈ سے غیر قانونی منشیات لاکر بارہ بنکی اور قریبی ضلاع میں فروخت کرتا تھا ۔
پولیس سپریٹینڈنٹ یمونا پرساد نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ اس معاملے میں جھارکھنڈ حکومت سے رجوع کریں گے، کیونکہ یہاں آئے دن جھارکھنڈ سے منشیات لاکر اسمگلنگ کے معاملات میں اضافہ ہو رہا ہے۔