دراصل عدالت نے یہ پایا کہ مذکورہ معاملے کے کے تحت پہلے سے ہی ایک عرضی عدالت میں داخل کی چکی ہے ۔
یہ حکنمامہ چیف جسٹس اے آر مسودی کی ایک بینچ نے سید فاروق احمد کی جانب سے دائر کی گئی تو ہین عدالت معاملہ کی درخواست کو منظوری دے دی
مذکورہ عرضی سماعت کے آغاز کے ساتھ ہی عرضی گذار نے عدالت کو اس بات سے آگاہ کرایا کہ اس معاملہ کے تحت ایک اور عرضی پہلے سے داخل کی جا چکی ہے ۔جس پر نوٹس بھی جاری ہوچکی ہے ۔
عرضی گذار نے یہ مطالبہ کیا کہ پہلے سے داخل کردہ عرضی کو بعد میں دائر کردہ درخواست کے ساتھ منسلک کردیا جا ئے
درخواست پر سماعت کے بعد عدالت نے کہا کہ توہین عدلت کے معاملہ پر کاروائی کرنا یہ عدالت اور عدالت کی تو ہین کرنے والے فریق کے درمیان کا معاملہ ہے
جب اس معاملہ میں پہلے ہی توہین عدالت کے تحت دائر کی گئی عرضی پر سماعت چل رہی ہے اور نو ٹس بھی جاری ہو چکی ہے تو بعد میں دائر عرضی کو پہلے سے داخل کئے گئے عرضی کے ساتھ منسلک کرنا نا مناسب ہے ۔
مزید پڑھیں :بارہ بنکی: مسجد انہدام معاملے پر آزاد سماج پارٹی کا میمورنڈم
حالانکہ عدالت نے سید فاروق احمد کو یہ آزادی دی ہے کہ وہ پہلے سے داخل کی گئی عرضی میں اگر وہ چاپیں تو دستا ویزات داخل کر سکتے ہیں
واضح رہے کہ مقامی انتظامیہ کی ہدایت رام سنوہی گھاٹ تحصیل احاطہ میں واقع مسجد کو 17 مئی 2021 کو منہدم کردیاگیاتھا