آگرہ: ریاست اترپردیش کے آگرہ شہر میں بنگلہ دیشی شہریوں کے ساتھ پاکستانی بھی انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) اور دیگر انٹیلی جنس ایجنسیوں کے نشانے پر ہیں۔ یہ وہ پاکستانی ہیں جنہوں نے بھارتی شہریت کے لیے درخواست دی تھی اور اب لاپتہ ہیں۔ آئی بی نے اس حوالے سے لوکل انٹیلی جنس یونٹ (LIU) کی پاکستانی شاخ سے رپورٹ طلب کی ہے۔ اس کی وجہ سے ایل آئی یو میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ کیونکہ بنگلہ دیشی برسوں سے آگرہ میں بستی قائم کر کے رہ رہے تھے اور ایل آئی یو کو اس کی خبر تک نہیں تھی۔ جس کی وجہ سے ایل آئی یو پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔
بتادیں کہ آئی بی کی اطلاع پر آگرہ پولیس کمشنریٹ نے سکندرا تھانے کے علاقے کے ہاؤسنگ ڈیولپمنٹ کالونی سیکٹر 14 میں چھاپہ مارا تھا۔ ڈپٹی پولیس کمشنر (ڈی پی سی) سٹی وکاس کمار نے بتایا کہ ایک خالی متنازعہ پلاٹ پر بنگلہ دیشی شہری آباد تھے۔ یہاں 80 جھونپڑیاں تھیں۔ یہاں سے 32 بنگلہ دیشی شہریوں کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا ہے۔ ان میں 15 مرد، 13 خواتین اور چار نوجوان شامل ہیں۔ ان کے پاس سے 32 آدھار کارڈ، پین کارڈ اور دیگر دستاویزات برآمد ہوئے ہیں۔ ہر ایک سے تفتیش کی جا رہی ہے۔ بنگلہ دیشی شہریوں کے ٹھیکیدار حلیم اور رئیسہ سے پوچھ گچھ میں کئی چونکا دینے والی معلومات سامنے آئی ہیں۔ اس کی بنیاد پر بنگلہ دیشی شہریوں کی مدد کرنے والوں پر بھی سخت کارروائی کی جائے گی۔