شادیوں میں تمام رسم و رواج کے ساتھ ساتھ بینڈ باجا بھی نوجوانوں کی پہلی پسند ہوتا ہے لیکن موجودہ وقت میں لاک ڈاؤن میں نافذ پابندی کی وجہ سے اب صرف 25 لوگ ہی شادی میں شرکت کر سکتے ہیں۔
لہذا لوگوں نے شادیوں میں بینڈ باجے کی بکنگ بند کر دی ہے جن لوگوں نے لاک ڈاؤن سے قبل بینڈ باجا بُک کیا تھا، وہ اب اپنی پیشگی رقم واپس مانگ رہے ہیں۔ پہلے لاک ڈاؤن میں بے پٹری ہوا بینڈ باجا کاروبار صحیح طریقے سے پٹری پر نہیں لوٹ پایا تھا اور کورونا کی دوسری لہر نے شہر کے تقریباً 150 بینڈ باجا کاروباریوں کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔ اس کاروبار سے وابستہ تمام لوگ سخت معاشی بحران کا سامنا کر رہے ہیں۔
بینڈ باجا ایسا کاروبار ہے جس میں نہ صرف بینڈ باجا بجانے والے افراد شامل ہوتے ہیں بلکہ لائٹنگ، آتش بازی، گھوڑا بگھی سمیت تمام لوگ بطور کاریگر اور مزدور شامل ہوتے ہیں۔ شہر میں تقریباً 150 بینڈ باجا مالکان میں فی مالک کے پاس 30 سے 50 لوگ وابستہ ہوتے ہیں۔ یعنی ایک بینڈ باجا مالک کے یہاں سے 30 سے 50 خاندانوں کے گھر کا خرچ چلتا ہے۔