بنارس: ریاست اترپردیش میں بنارس کے اسّی گھاٹ پر گنگا کی لہروں میں صبح صادق کشتی پر ایک دل فریب مشاعرہ کا اہتمام کیا گیا جو شام تقریبا پانچ بجے تک جاری رہا۔
یہ مشاعرہ سماجی کارکن راج صدیقی کی قیادت میں منعقد ہوا، اس میں ہندی اردو زبان کے مشہور شاعر شامل ہوئے جنہوں نے اپنی شعر و شاعری کے ذریعے سامعین کا دل جیت لیا۔
اس موقع پر شاعر شہزاد کلیم نے کہا کہ 'ہمارے دیش کی مٹی میں خوشبو ہے محبت کی، دلوں کے میل دھونے کو یہاں گنگا کا پانی ہے'۔
وہیں ریحان ہاشمی نے کہا کہ 'یہ کام فرائض کی طرح ہم نے کیا ہے، جب جب وطن نے مانگا لہو ہم نے دیا ہے'۔ شعراء نے اس طرح کے اشعاروں سے سامعین کے دلوں میں حب الوطنی کے جوش کو دوبالا کیا تو گنگا جمنی تہذیب کی فروغ کے لئے بھی اپنے کلام پیش کئے۔
اس دوران ڈاکٹر شاد مشرقی نے کہا کہ 'لکھا ہے مقدر میں اگر دھوپ میں چلنا، دامن میں درختوں کے بھی سایہ نہیں ہوتا'۔
انہوں نے کہا کہ' کاشی کی سرزمین مختلف تہذیب و ثقافت کی وارث ہے، یہاں مسلمان ساڑی بناتا ہے جس کا تانہ مسلم اور بانہ ہندو ہوتا ہے۔ گنگا جمنی تہذیب کا سب سے بڑا مظہر کاشی کی یہی مقدس سرزمین ہے'۔