اتر پردیش کے ضلع بلرام پور پور میں پولیس کے ذریعے انور علی نامی شخص کی لاش کو نگر پالیکا کی کچرا گاڑی سے بھیجنے پر اتر پردیش اقلیتی کمیشن نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور ایس پی سے جواب طلب کیا تھا۔
اقلیتی کمیشن کے رکن کنور اقبال حیدر ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران اقلیتی کمیشن کے رکن کنور اقبال حیدر نے بتایا کہ اس معاملے میں ضلع انتظامیہ نے ذمہ دار پولیس اہلکاروں کو معطل کیا جبکہ سب انسپکٹر کو لائن میں حاضر ہونے کا حکم نامہ جاری کیا۔
انہوں نے بتایا کہ 'ابھی ہمیں اس معاملے کے متعلق کوئی تحریری جواب نہیں ملا، جیسے ہی ان کا جواب ہمیں ملے گا، ہم اسے دیکھیں گے۔ اگر کاروائی ٹھیک ہوئی تو بہتر ہے ورنہ کمیشن آگے کی کاروائی پر غور کرے گا۔
اقبال حیدر نے کہا کہ 'موجودہ حکومت میں کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں ہو رہی ہے اور کمیشن کے پاس جو بھی معاملات آتے ہیں ان پر فورا نوٹس جاری کیا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل ریاست کے جونپور ضلع میں مسلم اور دلتوں کے مابین جھگڑا ہوا، جس میں مسلمانوں پر سخت کارروائی کرتے ہوئے 'این ایس اے' سمیت کئی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
اقلیتی کمیشن کے رکن کنور اقبال حیدر نے کہا کہ ہمیں اس کے بارے میں ابھی کوئی جانکاری نہیں ہے اور نہ ہی کسی نے اس معاملے کی شکایت کی ہے۔
غور طلب ہے کہ بلرام پور میں تحصیل گیٹ کے سامنے ایک نامعلوم شخص کی لاش ملنے کی خبر موصول ہوئی تھی جس کے بعد پولیس کوتوال اور چوکی انچارج نے لاش کی شناخت کر کے نگرپالیکا کی کچرا گاڑی سے لاش کو اس کے گھر بھجوایا تھا اور اس بات کا کچھ لوگوں نے ویڈیو بنا کر وائرل کر دیا۔