کانپور دیہات: ریاست اتر پردیش کے کانپور میں اکبر پور کوتوالی علاقے میں کانونٹ اسکول کی عظیم الشان عمارت کی تعمیر کا کام جاری تھا۔ الزام ہے کہ عمارت کو چرچ کی طرح بنایا جا رہا ہے۔ احاطے میں الگ سے ایک چرچ بنایا گیا ہے۔ بجرنگ دل کارکنان کی شکایت پر ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے عمارت کو سیل کر دیا تھا۔ بجرنگ دل کے کارکنان کا الزام ہے کہ اس کے باوجود تعمیراتی کام جاری تھا۔ ہفتہ کو بڑی تعداد میں بجرنگ دل کے کارکنان پولس کی موجودگی میں وہاں پہنچے۔ اس کے بعد پولیس کو دھکیلتے ہوئے اندر داخل ہوئے۔ عمارت میں توڑ پھوڑ کے بعد بھگوا جھنڈا لہرا دیا گیا۔ اتوار کو پولیس نے اس معاملے میں نامزد 13 سمیت 80 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
وہیں بجرنگ دل کے کارکنان نے الزام لگایا کہ اکبر پور کوتوالی علاقے میں اسکول کمپلیکس بنایا جا رہا ہے۔ اسکول کی عمارت کو چرچ میں تبدیل کیا جا رہا تھا۔ کمپلیکس میں الگ سے ایک چرچ بنایا گیا تھا۔ کے ڈی اے نے تقریباً 9 ماہ قبل عمارت کو غیر قانونی تعمیرات کی شکایت پر سیل کر دیا تھا۔ اس کے بعد بھی اندر ہی اندر چھپ کر کام ہو رہا تھا۔ یہ شکایت اعلیٰ حکام کو کافی عرصے سے کی جا رہی تھی۔ اس کے باوجود کارروائی نہیں ہو رہی تھی۔ جبکہ عمارت سے کے ڈی اے آفس کا فاصلہ صرف ایک کلومیٹر ہے۔ عیسائی مشنری بھی غریب اور معصوم لوگوں کو لالچ دے کر مذہب تبدیل کرنے کا کام کر رہی ہے۔ کارکنان نے بتایا کہ بجرنگ دل آنے والی 4 جولائی کو اسکول کے احاطے میں ہنومان چالیسہ کا جاپ کرے گی۔