آر ایس ایس اور اس کی ذیلی تنظیمیں مسلمانوں کے خلاف نفرت کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتی ہیں۔ نفرت کا ماحول پروان چڑھانے کی مذموم سازشیں کسی نہ کسی شکل میں جاری رہتی ہیں۔ حالانکہ انہیں بہت زیادہ پذیرائی بھی نہیں ملتی ہے، پھر بھی نفرت کی اس تحریک میں کہیں کسی معاملے میں مسلمان شامل ہوں تو پھر ٹھیکیدار بن کر آگے آجاتے ہیں۔
نوئیڈا میں بجرنگ دل کا احتجاج ایسے ہی ایک معاملہ میں 'لیونگ ریلیشن شپ' کو 'لو جہاد' کا مصنوعی رنگ دے کر بجرنگ دل کے کارکنان نے آج نوئیڈا کمشنر کے دفتر کے سامنے احتجاج کیا۔
دراصل تھانہ نوئیڈا کے سیکٹر 39 کے سیکٹر 45 کی ایک خاتون نے الزام لگایا ہے کہ وہ گذشتہ 4 برسوں سے ایک مسلم نوجوان کے ساتھ 'لیو ان ریلیشن شپ، میں رہ رہی تھی۔ مسلم نوجوان اس سے شادی کا وعدہ کرتا رہا، لیکن جب اس خاتون نے شادی کے لیے دباؤ بنایا تو وہ خاتون کو بلیک میل اور خودکشی کی دھمکی دینے لگا۔
یہ بھی پڑھیے: میرٹھ : سیلنڈر پھٹنے سے دو افراد ہلاک، کئی زخمی
الزام ہے کہ نوجوان کا اہل خانہ اب خاتون کو دھمکیاں دے رہا ہے اور نوجوان سے دور رہنے کے لیے کہہ رہے ہیں۔ وہیں، یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ لڑکی نے نماز روزے رکھنے شروع کر دیے تھے اور وہ مسلم بننے کو بھی تیار تھی، پھر بھی لڑکے نے شادی نہیں کی۔
بجرنگ دل کو اس سے کوئی مطلب نہیں کہ لڑکی ہی بلیک میل کر رہی ہے۔ اسے صرف یہ نظر آتا ہے کہ سامنے والا مسلمان ہے۔ بس اس کو لیکر احتجاج کرنا شروع کر دیا۔ جس کے بعد آج خواتین بجرنگ دل کارکنان کے ساتھ نوئیڈا کمشنر سے ملاقات کے لیے کمشنر آفس پہنچی۔
وہیں، بجرنگ دل کارکنان کا کہنا ہے کہ معاملہ 'لو جہاد' کا ہے، پولیس کارروائی کرے اور ملزم کو جلد گرفتار کرے، ورنہ ہم احتجاج اور مظاہرہ کریں گے۔ ساتھ ہی ہندؤں کو متنبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ اپنی لڑکیوں کو مسلمانوں کے قریب نہ آنے دیں ورنہ وہ بقول ان کے ’لو جہاد' کی سازش کا شکار ہو سکتی ہیں۔