رامپور کی ضلعی عدالت نے آج 34 مقید مظاہرین میں سے تمام 26 افراد کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے اپنی منظوری کی مہر لگا دی ہے۔
دراصل رامپور کی جیل میں قید 34 مظاہرین کی جانب سے ملی تنظیموں کے ذمہ داران نے پولیس انتظامیہ سے رہائی کا مطالبہ تیز کیا تو پولیس افسران نے مقید افراد کے مقدمے پر دوبارہ غور و خوض کرتے ہوئے 26 افراد پر سے سنگین دفعات کو ہٹا دیا تھا۔
اس کے بعد آج علماء کی جانب سے وکیل رحمان علی نے 26 افراد کی ضمانت کی درخوست عدالت میں پیش کی۔ جس پر سماعت کرتے ہوئے ضلعی جج نے تمام 26 افراد کی ضمانتی درخواستوں کو منظور کر لیا ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ اس پہلے گذشتہ سات فروری کو ان 26 افراد میں سے 15 افراد کی ضمانت کی درخواستیں منظور ہوئی تھیں اور باقی تمام درخواستیں بھی اب منظور ہو گئی ہیں۔
دفاعی وکیل نے اپنی امید جتاتے ہوئے کہا کہ ضمانتیوں کی ویریفکیشن کی کاروائی کےبعد عدالت کی جانب سے رہائی کے پروانے جیل روانہ کئے جائیں گے تو تمام 26 افراد کی رہائی 15 فروری تک ہو جائے گی۔ وہیں انہوں نے اس معاملے پر کچھ مفاد پرست لوگوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کچھ فرضی لوگ ایسے بھی منظرعام پر آ رہے ہیں جنہوں ان بے قصور افراد کے لئے کچھ کیا تو نہیں ہے لیکن وہ عوام کو گمراہ کرکے ایسے موقع پر بھی اپنی سیاسی روٹیاں سیکنا چاہتے ہیں۔