لکھنو:پسماندہ مسلم سماج کے قومی صدر و سابق وزیر انیس منصوری نے اج یوم سیاہ منایا اور کہا کہ 1936 سے 1950 تک دلت مسلمانوں کو ہندو دلتوں کے مساوی ریزرویشن ملتا تھا۔ ملک کی ازادی اور ائین کی نفاذ ہونے کے بعد بھی پسماندہ مسلمانوں کو ریزرویشن کا فائدہ ملتا رہا تھا۔ 10 اگست 1950 کو اس وقت کی حکومت نے بہت ہی شاطرانہ طریقے سے غیر ائینی طور پر ارڈیننس کے ذریعہ دفعہ 341 کے پیرا 3 پر مذہبی پابندی لگا کر پسماندہ اور دلت مسلمانو اور بدھو عیسائی سکھ کو ریزرویشن سے محروم کر دیا گیا تھا۔ یہ ازاد بھارت کا سب سے بڑا حادثہ تھا جسے گزشتہ حکومتوں نے نظر انداز کیا۔ 1956 میں سکھوں اور 1990 میں بودھوں کا ریزرویشن بحال کر دیا گیا جبکہ پسماندہ دلت مسلمانوں اور عیسائیوں کو اج بھی ریزرویشن سے محروم رکھا گیا ہے۔
انیس منصوری نے کہا کہ پسماندہ مسلمان کے پشتینی کاروبار بھی تباہ و برباد ہو چکے ہیں حکومت اس کی جانب توجہ نہیں دے رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم پسماندہ مسلمانوں کی پسماندگی کے بارے میں ضرور بولتے ہیں لیکن ان کی حالات سدھارنے پر توجہ نہیں دے رہے ہیں۔